@marel_tzy86: tebak ni eps brpa🤣#fypシ #anime #narutoshippudden #kocak #fyp #fight #fypage

Uzumaki Naruto
Uzumaki Naruto
Open In TikTok:
Region: ID
Wednesday 26 January 2022 22:40:25 GMT
31667
1440
16
39

Music

Download

Comments

sintatangel
sintatangel :
eps brp emng
2022-01-28 14:20:00
4
enha.i0
Geminigemini :
hallo bang🥰
2022-01-26 23:27:01
3
dederasim
Bang kenyot :
gk tau ke berapa nya yang tau cuma ini eps pas mau naruto mengambil cakra kyubi
2022-01-27 08:07:33
2
fyin7c
11 juli I'm ultah :
hai kak
2022-01-26 22:45:07
1
andiisoda16
Andiisoda :
intinya slalu hadirr bang😁
2022-02-09 11:54:29
1
sucichalistakhia
Suci chalista khia :
kelakuan🤣🤭🌻
2022-02-07 10:59:56
1
ranzz_tokisaki
ranzz_ tokisaki :
kaget njirr
2022-02-01 01:58:37
1
To see more videos from user @marel_tzy86, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا کہ ایک عورت حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی جس کا دایاں ہاتھ سوکھ چکا تھا۔ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا کیجئے کہ میرا ہاتھ ٹھیک ہو جائے۔  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ تیرا ہاتھ کس وجہ سے سوکھ گیا ہے؟ اس نے کہا کہ میں نے خواب دیکھا ہے کہ قیامت قائم ہوگئی ہے اور دوزخ سلگائی گئی ہے اور بہشت پاس لائی گئی ہے میں نے دیکھا کہ میری ماں دوزخ میں ہے اور اس کے ایک ہاتھ میں چربی کا ٹکڑا اور دوسرے ہاتھ میں کپڑے کا چھوٹا سا ٹکڑا ہے اور وہ ان دونوں سے اپنی جان کو بچاتی ہے۔ میں نے اس سے پوچھا کہ کیا وجہ ہے تو دوزخ کے گڑھے میں کیوں پڑی ہے؟ تو تو دنیا میں اللہ کی فرمانبردار تھی اور تجھ سے تیرا شوہر بھی راضی تھا تو اس نے کہا کہ میری بیٹی میں دنیا میں بخیل تھی اور یہ مقام بخیلوں کے لئے ہے پھر میں نے اپنی ماں سے پوچھا کہ تیرے ہاتھ میں چربی اور کپڑے کا ٹکڑا کیوں ہے تو اس نے کہا کہ انہیں دونوں کی وجہ سے میری جان بچی ہے جو میں نے دنیا میں اللہ کے لیے دیے تھے۔ پھر میں نے پوچھا کہ میرا باپ کہاں ہے؟ تو اس نے کہا کہ وہ سخی تھا اور سخیوں کے ساتھ ہے۔ پھر میں جنت میں آئی اور اپنے باپ کو حوض کے کنارے کھڑا ہوا دیکھا جو لوگوں کو پانی پلا رہا تھا میں نے اپنے باپ سے کہا کہ میری ماں اللہ تعالی کی فرمابردار تھی اور تو بھی اس سے راضی تھا وہ دوزخ میں جل رہی ہے اور سخت پیاسی ہے اور تو لوگوں کو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض سے پانی پھیلا رہا ہے پس اس کو بھی پانی کا ایک گھونٹ پلا دو۔  اس نے کہا کہ اے میری بیٹی اللہ تعالی نے گنہگار بخیلوں پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض کا پانی حرام کیا ہے تو اس کے بعد میں نے اپنے باپ کی اجازت کے بغیر پانی کا ایک پیالہ اپنی پیاسی ماں کو پلایا تو میں نے ایک آواز سنی کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ اللہ تعالی تیرے ہاتھ کو خشک کر دے کیوں تو نے گنہگار بخیل کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض سے پانی پلایا۔ جب میں خواب سے بیدار ہوئی تو میں نے اپنے ہاتھ کو سوکھا ہوا پایا تو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا کہ جب حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی بات کو سنا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ہاتھ پر اپنے عصا کو رکھ کر اس کے لیے دعا فرمائی تو اس کا ہاتھ ٹھیک ہوگیا۔ پھر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنت میں ایک درخت ہے جس کا نام سخاوت ہے جس کی ٹہنیاں دنیا میں لگی ہوئی ہیں جس شخص نے اس کی ایک ٹہنی پکڑ لی وہ درخت اس کو جنت کی طرف کھینچ لیتا ہے اسی طرح بخل ایک دوزخ کا درخت ہے جو کہ دوزخ میں اگا ہوا ہے اور اس کی شاخیں بھی دنیا میں جھکی ہوئی ہیں جس شخص نے ایک شاخ پکڑ لی وہ شاخ اس کو دوزخ کی طرف کھینچ کر لے جائے گی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سخی خدا اور مخلوق کے قریب تر ہے اور بخیل خدا اور مخلوق سے دور ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بخیل جنت میں داخل نہیں ہوگا اگرچہ وہ زاہد و عابد ہی کیوں نہ ہو۔ پوسٹ اچھی لگے تو شیئر ضرور کیا کریں کیونکہ حدیث پاک میں آتا ہے کہ اچھی بات دوسروں تک پہنچانا بھی صدقہ جاریہ ہے۔ جزاک اللہ
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا کہ ایک عورت حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی جس کا دایاں ہاتھ سوکھ چکا تھا۔ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا کیجئے کہ میرا ہاتھ ٹھیک ہو جائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ تیرا ہاتھ کس وجہ سے سوکھ گیا ہے؟ اس نے کہا کہ میں نے خواب دیکھا ہے کہ قیامت قائم ہوگئی ہے اور دوزخ سلگائی گئی ہے اور بہشت پاس لائی گئی ہے میں نے دیکھا کہ میری ماں دوزخ میں ہے اور اس کے ایک ہاتھ میں چربی کا ٹکڑا اور دوسرے ہاتھ میں کپڑے کا چھوٹا سا ٹکڑا ہے اور وہ ان دونوں سے اپنی جان کو بچاتی ہے۔ میں نے اس سے پوچھا کہ کیا وجہ ہے تو دوزخ کے گڑھے میں کیوں پڑی ہے؟ تو تو دنیا میں اللہ کی فرمانبردار تھی اور تجھ سے تیرا شوہر بھی راضی تھا تو اس نے کہا کہ میری بیٹی میں دنیا میں بخیل تھی اور یہ مقام بخیلوں کے لئے ہے پھر میں نے اپنی ماں سے پوچھا کہ تیرے ہاتھ میں چربی اور کپڑے کا ٹکڑا کیوں ہے تو اس نے کہا کہ انہیں دونوں کی وجہ سے میری جان بچی ہے جو میں نے دنیا میں اللہ کے لیے دیے تھے۔ پھر میں نے پوچھا کہ میرا باپ کہاں ہے؟ تو اس نے کہا کہ وہ سخی تھا اور سخیوں کے ساتھ ہے۔ پھر میں جنت میں آئی اور اپنے باپ کو حوض کے کنارے کھڑا ہوا دیکھا جو لوگوں کو پانی پلا رہا تھا میں نے اپنے باپ سے کہا کہ میری ماں اللہ تعالی کی فرمابردار تھی اور تو بھی اس سے راضی تھا وہ دوزخ میں جل رہی ہے اور سخت پیاسی ہے اور تو لوگوں کو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض سے پانی پھیلا رہا ہے پس اس کو بھی پانی کا ایک گھونٹ پلا دو۔ اس نے کہا کہ اے میری بیٹی اللہ تعالی نے گنہگار بخیلوں پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض کا پانی حرام کیا ہے تو اس کے بعد میں نے اپنے باپ کی اجازت کے بغیر پانی کا ایک پیالہ اپنی پیاسی ماں کو پلایا تو میں نے ایک آواز سنی کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ اللہ تعالی تیرے ہاتھ کو خشک کر دے کیوں تو نے گنہگار بخیل کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض سے پانی پلایا۔ جب میں خواب سے بیدار ہوئی تو میں نے اپنے ہاتھ کو سوکھا ہوا پایا تو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا کہ جب حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی بات کو سنا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ہاتھ پر اپنے عصا کو رکھ کر اس کے لیے دعا فرمائی تو اس کا ہاتھ ٹھیک ہوگیا۔ پھر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنت میں ایک درخت ہے جس کا نام سخاوت ہے جس کی ٹہنیاں دنیا میں لگی ہوئی ہیں جس شخص نے اس کی ایک ٹہنی پکڑ لی وہ درخت اس کو جنت کی طرف کھینچ لیتا ہے اسی طرح بخل ایک دوزخ کا درخت ہے جو کہ دوزخ میں اگا ہوا ہے اور اس کی شاخیں بھی دنیا میں جھکی ہوئی ہیں جس شخص نے ایک شاخ پکڑ لی وہ شاخ اس کو دوزخ کی طرف کھینچ کر لے جائے گی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سخی خدا اور مخلوق کے قریب تر ہے اور بخیل خدا اور مخلوق سے دور ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بخیل جنت میں داخل نہیں ہوگا اگرچہ وہ زاہد و عابد ہی کیوں نہ ہو۔ پوسٹ اچھی لگے تو شیئر ضرور کیا کریں کیونکہ حدیث پاک میں آتا ہے کہ اچھی بات دوسروں تک پہنچانا بھی صدقہ جاریہ ہے۔ جزاک اللہ

About