@hera.kusuma: #taiwantiktokers #foryoupage #fyp #taiwanshoping #taiwantiktok #taiwanshoping

Fb: Hera Kusuma Wardani 🇹🇼
Fb: Hera Kusuma Wardani 🇹🇼
Open In TikTok:
Region: TW
Saturday 05 February 2022 13:29:20 GMT
3001
109
6
14

Music

Download

Comments

gendu902
Gendu902 :
https://vt.tiktok.com/ZSesApVWp/
2022-02-05 13:54:20
1
mboke_alan
Asih_Libra :
https://vt.tiktok.com/ZSesAEfk8/https://vt.tiktok.com/ZSesAEfk8/https://vt.tiktok.com/ZSesAEfk8/https://vt.tiktok.com/ZSesAEfk8/
2022-02-05 14:14:44
0
amnahpaidi
Juminten :
@lilikpormosa @tetapsemngt4 kepingin
2022-02-06 06:38:10
0
shillalmpg
ShiLLa 🇹🇼 :
Bagus bgt
2022-02-07 16:34:10
0
To see more videos from user @hera.kusuma, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

کراچی سے مزید چار بلوچ طالب علموں کو گزشتہ شب جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے  جن میں جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے چار طالبعلموں کے گمشاد ولد غنی (ایم فل، شعبہ فلسفہ، کراچی یونیورسٹی)، دودا الہی ولد الہی (ششم سمسٹر، شعبہ بین الاقوامی تعلقات، کراچی یونیورسٹی)، مزمل ولد عبدالغفار (ششم سمسٹر، شعبہ فلسفہ، کراچی یونیورسٹی)، معراج ولد گمشاد  شامل ہیں ان کے علاوہ، ایک اور نوجوان اسماعیل ولد ابراہیم، جو بلوچستان کا رہائشی ہے اور دبئی میں روزگار کے بعد حال ہی میں کراچی پہنچا تھا، اسے بھی عین اسی وقت حسن اسکوائر سے جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا۔ ہم اس ریاست سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ کونسا قانون اور آئین ہے جو صرف بلوچوں پر رائج کیا گیا ہے ؟ جہاں روزانہ ایک ایک اور دو کرکے بلوچ نوجوانوں کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جارہا ہے ؟ دنیا بھر میں ریاستیں قانون توڑنے والوں ک قانون کہ تحت سزا دیتی ہیں مگر پاکستان میں ریاست خود اپنے ہی آئین اور قانون کو پس پشت ڈال کر جبری گمشدگی جیسے سنگین جرم میں برائے راست ملوث ہے
کراچی سے مزید چار بلوچ طالب علموں کو گزشتہ شب جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے جن میں جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے چار طالبعلموں کے گمشاد ولد غنی (ایم فل، شعبہ فلسفہ، کراچی یونیورسٹی)، دودا الہی ولد الہی (ششم سمسٹر، شعبہ بین الاقوامی تعلقات، کراچی یونیورسٹی)، مزمل ولد عبدالغفار (ششم سمسٹر، شعبہ فلسفہ، کراچی یونیورسٹی)، معراج ولد گمشاد شامل ہیں ان کے علاوہ، ایک اور نوجوان اسماعیل ولد ابراہیم، جو بلوچستان کا رہائشی ہے اور دبئی میں روزگار کے بعد حال ہی میں کراچی پہنچا تھا، اسے بھی عین اسی وقت حسن اسکوائر سے جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا۔ ہم اس ریاست سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ کونسا قانون اور آئین ہے جو صرف بلوچوں پر رائج کیا گیا ہے ؟ جہاں روزانہ ایک ایک اور دو کرکے بلوچ نوجوانوں کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جارہا ہے ؟ دنیا بھر میں ریاستیں قانون توڑنے والوں ک قانون کہ تحت سزا دیتی ہیں مگر پاکستان میں ریاست خود اپنے ہی آئین اور قانون کو پس پشت ڈال کر جبری گمشدگی جیسے سنگین جرم میں برائے راست ملوث ہے

About