@o_.a85: اريـد التعاليق كلها شعر🤎؟ #fyp #شعر #شعبي

ْMْ
ْMْ
Open In TikTok:
Region: IQ
Tuesday 11 April 2023 10:25:21 GMT
37651
5429
418
425

Music

Download

Comments

hussi217
حسين علي🖤، :
لهلدرجهه💔
2023-04-11 20:44:20
2
12.albato
🕷 :
شثگلهن ذِكرياتَك تَعِبني .
2023-04-11 19:54:26
2
loverh2008
مـًٌٍّ̨̥̬̩ـلَيـًٌٍّ̨̥̬̩وٌدٍيـس :
يلح گلبي لجن ما فاد ..... لحاه •ولا فد يوم جف الفرح .... لاحاه •متت وجنازتي لا لطم .... لا حااه بطرك حجي الشماته يلوج بيه.💔🖤
2023-04-11 16:54:24
25
qwen.29
انسان بائس :
ي والله لايعتني بيت الله 😔🤍
2023-04-11 21:27:31
8
a5k5_
مغلق :
🥺😔😔أي والله
2023-04-12 03:11:03
5
1zm._v
روَليز.♡゙. :
يانَـدم ذيچ المـراسيل التوالـي اليل ادزهِـن •
2023-04-16 22:46:20
4
ta_no264
نونه🐆. :
: ما مجبور تبقى وياي جرب ويا غيري تتهنى و اذكرك من تعاشر نار تعرفك قيمة النار من الجنه ..
2023-04-14 11:23:10
4
ao.tf1
﮼M . ﮼N ♥ . :
- لا ترجَعلي بَعد مابيه حَيل اسهر انت انسان الله انطاه وما قدَر .
2023-04-12 14:14:18
4
.olog
- ᷂حنين المدريَديةة . 🦉💥 :
اني البَعيده الباسَتك بالصُور ألِف مَره .
2023-04-12 07:21:06
4
alal__17
﮼لولي🤍. :
احنَا بِصيَف العِراق شِلون لَمّيت البَرِد كُلَه بِرِسالَة ؟.
2023-04-11 21:58:33
3
c.hw_06
وهَــجᵀᴴㅤ :
إنّي وإنْاهداكِ غيري وردةً اهديتُكِ قلبًا أنتِ فيهِ وريدُهُ❤❤
2023-04-19 16:45:50
2
xiahfaoch
رقيهةةة💙🫂. :
رجعونيي🥺
2023-04-13 23:44:26
2
.16vc
,ٍحدو||1429,ٍهـ🙃❤️🎶 :
اي ولله فعلاً 🥺
2023-04-11 17:43:33
2
2.s_x
﮼زهَـــــࢪِا۽ 𐚁 :
لاެيَتعنى 🙂💔
2023-04-12 12:12:20
1
_.lilile
ࢪوز، :
😔💔؟
2023-04-12 11:44:15
1
fa_m648
معتزله🙂✨🫱🏽‍🫲🏻 :
متوقع انا انصَدم بَس أبد مو منك آسف لأهلي الچنت أحچيلهم عَنك
2023-04-12 02:45:45
1
gkc89n
حسون 😮‍💨❤️ السيد :
:ل꯭ڪـ꯭ﯛ غ꯭يـ꯭ر꯭ڪ ꯭ي꯭ڪ꯭لبـ꯭ي꯭ لات꯭حـ꯭ن ﭑ꯭لـﮪ꯭م !꯭💔⃢🚶🏼‍♀️
2023-04-11 22:38:00
1
c098o
🇮🇶🩵اسو ال عبيدي🩵🇮🇶 :
الله ✨💜
2023-10-04 11:45:49
0
xi_.ma
• :
:(
2023-05-30 20:41:25
0
dyzxa3a
♤ :
ايييييي اييي
2023-04-12 21:12:42
0
aali3_k
جّـنِرأّلَ♥🙂 :
:🤡:::المشڪݪهہ المـابي جـࢪح مــايفهم البي حـسـࢪهہ🖤
2023-04-11 18:02:02
0
ejv_77
حسون🤍 :
الـخرب الفرحه بين اثنين لايتعنى بيت الله
2023-04-11 13:13:55
2
adfyumn
🌹Ayota🌹 :
اخ يا جروح گلبي المالهن رداد 💔
2023-04-11 20:54:43
3
zaa_788
ټأݪـينـﮧ ، 𓋜' :
شحچيلّك تغيرّت وأتخيَل الإنجاز ذكروّك يمّي وگمت حَسيت بأشمئزازْ
2023-04-11 22:13:42
2
zahra.sukut
زهراء_سكوت :
أصعب شعور أن الأنسان يكتم الحزن بداخلـه و يتضاهر هو بخير☺️🖤
2023-04-12 01:17:47
1
To see more videos from user @o_.a85, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

سن 2000 کے بعد پیدا ہونے والی نسل، جو آج 23-24 سال کی عمر کو پہنچ چکی ہے، انسانی تاریخ کی سب سے جسمانی اور ذہنی طور پر کمزور نسل سمجھی جاتی ہے۔ یہ نسل انفارمیشن ایج کی پیداوار ہے، جہاں انٹرنیٹ، موبائل فون، ٹیبلٹ، ٹی وی چینل اور سوشل میڈیا نے ان کی تربیت کی ہے، بزرگوں نے نہیں۔ یہ نسل فوری تسکین کی عادی ہے، ان میں صبر کم اور غصہ زیادہ ہے۔ ہر وقت سکرین کے سامنے بیٹھنے کی وجہ سے ان کی آنکھیں کمزور اور جسم نحیف ہو چکے ہیں۔ جسمانی سرگرمیوں کی کمی نے انہیں ناتوان بنا دیا ہے اور یہ سب سے زیادہ وقت لے رہی ہے اپنے پیروں پر کھڑا ہونے میں۔ مغربی دنیا میں لاکھوں نوجوان واپس اپنے والدین کے گھروں کو لوٹ رہے ہیں، کیونکہ وہ باہر کی دنیا میں گزارا نہیں کر پا رہے۔ ان کو 'بومرینگ جنریشن' کہا جا رہا ہے۔ پاکستان میں یہ 'ٹک ٹاک جنریشن' کہلاتی ہے۔ ان کے اخلاق، تعلیم، تہذیب، زبان اور تربیت کا حال سب کے سامنے ہے۔ ان کا مستقبل تاریک دکھائی دیتا ہے۔ پاکستان کی تقریباً 40 سے 50 فیصد آبادی اس نسل پر مشتمل ہے۔ اگر ملک کو غزہ، عراق، شام، لیبیا یا یمن جیسی آزمائش کا سامنا کرنا پڑا، تو یہ نسل کیا کرے گی؟ یہ نہ جسمانی سختیاں برداشت کر سکتی ہے نہ نفسیاتی۔ ان کو نقشہ دیکھ کر مشرق اور مغرب کا علم نہیں، ہتھیاروں کا استعمال اور سروائیول تو دور کی بات ہے، یہ دھوپ میں آدھا گھنٹہ کھڑے نہیں رہ سکتے، نہ پانچ کلومیٹر پیدل چل سکتے ہیں۔ اس نسل کی شادیاں سب سے زیادہ ناکام ہو رہی ہیں، کیونکہ ان کو رشتوں کو نبھانا نہیں آتا، بڑوں سے بات کرنے کا سلیقہ نہیں اور معاملات کو سلجھانے کا صبر نہیں ہے۔ غزہ میں جو مجاہدین اس وقت بڑی طاقتوں کو ناکوں چنے چبوا رہے ہیں، ان کا تعلق بھی اسی نسل سے ہے۔ مگر یہ وہ نسل ہے جو آگ اور خون کی بھٹی میں پک کر جوان ہوئی ہے۔ ان کی راتیں عبادت میں اور دن میدان جنگ میں گزرتے ہیں، ان کا مقصد مسجد اقصیٰ کی آزادی ہے۔ پاکستان کی نسل زی میں کتنے ایسے ہیں جو مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے یا غزوہ ہند میں شریک ہونے کی خواہش رکھتے ہیں؟ یہ سوال اتنا تکلیف دہ ہے کہ انسان کو ڈر لگنے لگتا ہے۔ یہ نسل نہ اپنے کام کی ہے، نہ پاکستان کے کام کی، نہ سیدھی رسول اللہ کی امت کے کام کی۔ اللہ بلا وجہ کسی قوم کو تبدیل نہیں کرتا۔ جب پچھلی فصل اجڑ جائے تو نئی فصل لگانے کے لیے کھیت میں پہلے ہل چلانا پڑتا ہے۔ قوموں کے عروج و زوال میں تہذیبوں کے ساتھ بھی یہی ہوتا ہے۔ گلی سڑی تہذیب کو اکھاڑ کر نئی قومیں آباد کی جاتی ہیں۔ ہمیں اس نسل کی تربیت اور اصلاح کے لیے سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا، ورنہ خدا کا قانون حرکت میں آ جائے گا۔
سن 2000 کے بعد پیدا ہونے والی نسل، جو آج 23-24 سال کی عمر کو پہنچ چکی ہے، انسانی تاریخ کی سب سے جسمانی اور ذہنی طور پر کمزور نسل سمجھی جاتی ہے۔ یہ نسل انفارمیشن ایج کی پیداوار ہے، جہاں انٹرنیٹ، موبائل فون، ٹیبلٹ، ٹی وی چینل اور سوشل میڈیا نے ان کی تربیت کی ہے، بزرگوں نے نہیں۔ یہ نسل فوری تسکین کی عادی ہے، ان میں صبر کم اور غصہ زیادہ ہے۔ ہر وقت سکرین کے سامنے بیٹھنے کی وجہ سے ان کی آنکھیں کمزور اور جسم نحیف ہو چکے ہیں۔ جسمانی سرگرمیوں کی کمی نے انہیں ناتوان بنا دیا ہے اور یہ سب سے زیادہ وقت لے رہی ہے اپنے پیروں پر کھڑا ہونے میں۔ مغربی دنیا میں لاکھوں نوجوان واپس اپنے والدین کے گھروں کو لوٹ رہے ہیں، کیونکہ وہ باہر کی دنیا میں گزارا نہیں کر پا رہے۔ ان کو 'بومرینگ جنریشن' کہا جا رہا ہے۔ پاکستان میں یہ 'ٹک ٹاک جنریشن' کہلاتی ہے۔ ان کے اخلاق، تعلیم، تہذیب، زبان اور تربیت کا حال سب کے سامنے ہے۔ ان کا مستقبل تاریک دکھائی دیتا ہے۔ پاکستان کی تقریباً 40 سے 50 فیصد آبادی اس نسل پر مشتمل ہے۔ اگر ملک کو غزہ، عراق، شام، لیبیا یا یمن جیسی آزمائش کا سامنا کرنا پڑا، تو یہ نسل کیا کرے گی؟ یہ نہ جسمانی سختیاں برداشت کر سکتی ہے نہ نفسیاتی۔ ان کو نقشہ دیکھ کر مشرق اور مغرب کا علم نہیں، ہتھیاروں کا استعمال اور سروائیول تو دور کی بات ہے، یہ دھوپ میں آدھا گھنٹہ کھڑے نہیں رہ سکتے، نہ پانچ کلومیٹر پیدل چل سکتے ہیں۔ اس نسل کی شادیاں سب سے زیادہ ناکام ہو رہی ہیں، کیونکہ ان کو رشتوں کو نبھانا نہیں آتا، بڑوں سے بات کرنے کا سلیقہ نہیں اور معاملات کو سلجھانے کا صبر نہیں ہے۔ غزہ میں جو مجاہدین اس وقت بڑی طاقتوں کو ناکوں چنے چبوا رہے ہیں، ان کا تعلق بھی اسی نسل سے ہے۔ مگر یہ وہ نسل ہے جو آگ اور خون کی بھٹی میں پک کر جوان ہوئی ہے۔ ان کی راتیں عبادت میں اور دن میدان جنگ میں گزرتے ہیں، ان کا مقصد مسجد اقصیٰ کی آزادی ہے۔ پاکستان کی نسل زی میں کتنے ایسے ہیں جو مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے یا غزوہ ہند میں شریک ہونے کی خواہش رکھتے ہیں؟ یہ سوال اتنا تکلیف دہ ہے کہ انسان کو ڈر لگنے لگتا ہے۔ یہ نسل نہ اپنے کام کی ہے، نہ پاکستان کے کام کی، نہ سیدھی رسول اللہ کی امت کے کام کی۔ اللہ بلا وجہ کسی قوم کو تبدیل نہیں کرتا۔ جب پچھلی فصل اجڑ جائے تو نئی فصل لگانے کے لیے کھیت میں پہلے ہل چلانا پڑتا ہے۔ قوموں کے عروج و زوال میں تہذیبوں کے ساتھ بھی یہی ہوتا ہے۔ گلی سڑی تہذیب کو اکھاڑ کر نئی قومیں آباد کی جاتی ہیں۔ ہمیں اس نسل کی تربیت اور اصلاح کے لیے سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا، ورنہ خدا کا قانون حرکت میں آ جائے گا۔

About