@welovehonda: DENGER ENDINGNYA IKUTAN LEMES🥵 siapa yang setuju sama MinHo?😥 #ceritahoror #kisahnyata #podcasthoror #motor #cb150x #cbindonesia #trendmotor

Welovehonda
Welovehonda
Open In TikTok:
Region: ID
Thursday 04 May 2023 15:00:56 GMT
733023
25943
194
472

Music

Download

Comments

arlansteam
arlansteam :
admin Honda yg satu ini asik yh🗿
2023-07-24 13:20:05
179
aldork_
Aldork :
iya min lu manggil gw 🗿
2023-05-05 08:17:35
91
settywn
mil🫂 :
itu motor apa yg di beground nya?
2023-05-22 06:01:17
28
rasyahiday4t
R 45 YA :
min ho info harga X-Max berapa ya🗿🗿
2023-05-04 15:10:52
10
rohmayanti_nur
Arsyi07✨ :
Malem Jum'at 😳
2023-05-04 15:17:58
5
rasyaramzzz4you
Jatt'z.? Biasa lah. :
lu asik min 🗿☕
2023-07-29 06:22:50
4
putrazaahirrajinbelajar
im_s4yurr :
aku dulu benerin tempat oli yang bocor di AHAS kok cuman di lem jadinya sampe sekarang masih merembes
2023-05-06 01:39:27
4
fazhandra_
Faz :
knp motor indonesia ga bsa warna warni dari dealer seperti luar negri yaaa
2023-05-05 17:33:04
4
jamikkamode160hz
sigma skibidi lv67 :
min honda airblade rilisin ke Indonesia dong
2023-05-05 10:21:57
4
xynn644
Julian 1% :
ganti sound ny aj bng sambal lado
2023-07-29 11:37:33
3
cctv_lintas_pattontongan
ian :
gue udah serius njir 🗿
2023-07-26 23:19:55
3
deano8230
deano :
lu asik min🗿
2023-07-25 06:36:07
3
cuihhhhhh0000
what? :
Ramah amat si mimin komen dibalesin Hallo min
2023-05-05 22:19:51
3
frzmd22
ayes🀄 :
min spil vario yg kuningnya min 😁
2023-05-05 14:14:34
3
ky_fng
kia aj🗿🤙🏻. :
lagi apa min? btw lu kga kangen gua gitu?
2023-07-28 14:11:25
2
jjangfahlevy
jjangfahlevy :
Saya Tinggal Di Ujung Berung Minn Cibiru😁
2023-07-28 07:38:11
2
ashfiawater
ashfia waterfilter :
kalo ada jump scare lebih seperti cerita horror, cerita ini gak sama dengan cerita cerita yang lain
2023-07-27 08:12:16
2
anakmoonton_07
Queen メ Dyrroth :
min gw hbis di kejar motor
2023-07-27 06:09:11
2
cillupbay
🥂 :
bapak gw dulu dia suka tidur di kuburan tiap hari gk ada takutnya cuj😳😳
2023-07-26 14:23:14
2
mamake5899
. :
😳😳😳
2023-07-24 12:25:19
2
youlanda_sendy
Youlanda_sendy :
ini udh malem jumat 😅
2023-05-18 04:48:11
2
saprianaji
Ajiiiiiiiii :
min ho inpo harga Vario dong
2023-05-05 01:14:54
2
To see more videos from user @welovehonda, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

اس سانحہ کو ہوئے تقریباً 36 سال گزر چکےکہ جب راولپنڈی اوراسلام آبادکی فضاؤں میں پرندوں کی جگہ میزائل اور راکٹ اڑ رہےتھے۔یہ بات ہےضیاءالحق کےدور حکومت کی۔ 10 اپریل 1988ء راولپنڈی میں موجود پاکستان آرمی کی خفیہ ایجنسی آئ ایس آئی کے زیرانتظام بارودی ذخیرےسے بھرے اوجھڑی کیمپ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔لمحوں میں ہی اس آگ نےکیمپ میں موجودمیزائلوں کواپنی لپیٹ میں لےلیا۔چاروں طرف فضاءمیں آسمان سےزمین کی جانب میزائل ہی میزائل بارش کی طرح برس رہےتھے اور یہ بارش ایک ہفتہ تک ہوتی رہی لوگوں نےسمجھا کہ شاید بھارت کی جانب سےحملہ کردیاگیا ہےمگر ریڈیو پاکستان پہ دن  بارہ بجے کی خبروں میں بتایا گیا کہ اسلحہ ڈپو میں آگ لگنے کہ وجہ سے سانحہ ہوا ہے۔ان میزائلوں سے مقامی آبادی کا جانی و مالی نقصان ہوا۔سرکاری اعدادوشمارکےمطابق سو کے قریب لوگ جاں بحق ہوئےاور پندرہ سو زخمی ہوئے۔مگر عینی شاہدین کےمطابق  تعداد اس سے کہیں زیادہ تھی۔ معروف صحافی اظہر سہیل اپنی کتاب
اس سانحہ کو ہوئے تقریباً 36 سال گزر چکےکہ جب راولپنڈی اوراسلام آبادکی فضاؤں میں پرندوں کی جگہ میزائل اور راکٹ اڑ رہےتھے۔یہ بات ہےضیاءالحق کےدور حکومت کی۔ 10 اپریل 1988ء راولپنڈی میں موجود پاکستان آرمی کی خفیہ ایجنسی آئ ایس آئی کے زیرانتظام بارودی ذخیرےسے بھرے اوجھڑی کیمپ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔لمحوں میں ہی اس آگ نےکیمپ میں موجودمیزائلوں کواپنی لپیٹ میں لےلیا۔چاروں طرف فضاءمیں آسمان سےزمین کی جانب میزائل ہی میزائل بارش کی طرح برس رہےتھے اور یہ بارش ایک ہفتہ تک ہوتی رہی لوگوں نےسمجھا کہ شاید بھارت کی جانب سےحملہ کردیاگیا ہےمگر ریڈیو پاکستان پہ دن بارہ بجے کی خبروں میں بتایا گیا کہ اسلحہ ڈپو میں آگ لگنے کہ وجہ سے سانحہ ہوا ہے۔ان میزائلوں سے مقامی آبادی کا جانی و مالی نقصان ہوا۔سرکاری اعدادوشمارکےمطابق سو کے قریب لوگ جاں بحق ہوئےاور پندرہ سو زخمی ہوئے۔مگر عینی شاہدین کےمطابق تعداد اس سے کہیں زیادہ تھی۔ معروف صحافی اظہر سہیل اپنی کتاب "سندھڑی سے اوجڑی کیمپ تک" می لکھتے ہیں کہ: "یہ حقیقت تو میں نےخود اپنی آنکھوں سےدیکھی کہ اس اسلحہ خانےمیں اسلحہ کو اس انداز میں بے احتیاطی سےسٹور کیا گیا تھا کہ جیسےلکڑیوں کے کسی ٹال پر فالتو لکڑی ادھر ادھر بکھری نظر آتی ہے" صدر ضیاءکویت گئے ہوئے تھے۔جونہی ان کو سانحہ کی خبر ہوئی تو انہوں نےاپنی مصروفیات مختصر کر کےوطن کی راہ لی۔ملک کےوزیراعظم محمد خان جو نیجو تھے۔جونیجو نے صدر کو مشورہ دیا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیےایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔صدر کی جانب سے کور کمانڈر عمران اللّٰہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ۔کمیٹی نے 12 اپریل 1988ء کو رپورٹ پیش کردی۔اس رپورٹ میں کیا تھا اس بات کا تو آج تک کسی کو بھی علم نہ ہو سکا البتہ اتنی بات ضرور باہر نکلی کہ اس رپورٹ کے صدر کو پیش کرنے کےبعد وزیراعظم جونیجو سانحہ اوجھڑی کیمپ کی آڑ میں اس وقت کے ڈی جی "آئی ایس آئی" جنرل اختر عبد الرحمٰن اورساتھ جنرل حمید گل کی چھٹی کروانا چاہتےتھے مگر ضیاء ایک سمجھدار جرنیل تھا۔کیونکہ یہی دو جرنیل اس کی حکومت کی طوالت اور مضبوطی کی وجہ تھے ۔اس لیےصدر ضیاء نے ان دو جرنیلوں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنےسےانکار کردیا۔ اتنا عرصہ گزر گیا مگر پاکستان کےاداروں نے جو کہ 25 کروڑ عوام کو جوابدہ ہیں،عوام کو مکمل سچ سےآگاہ نہیں کیا۔اپنے دامن میں سینکڑوں چھید ہونےکے باوجود یہ سانحہ اپنےاندر بہت سے سوالات سمیٹے ہوئے ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس زمانےمیں افغانستان میں موجود افغان مجاہدین اور روسی افواج کے مابین لڑائی میں استعمال ہونے والی روسی کلاشنکوف اپنی طرز کی ایک نئی قسم کا ہتھیار تھی،جسے روسی فوجی استعمال کرتے تھے۔بالکل اسی طرح امریکی ساختہ "سام" میزائل بھی اپنی نوعیت کا ایک جدید میزائل تصور کیا جاتا تھا۔ امریکہ اپنے تیار کردہ سام میزائل براہ راست افغان مجاہدین کو فروخت کرنا چاہتا تھا۔افغان مجاہدین تک رسائی کے لیے امریکہ کو پاکستانی زمینی حدود استعمال کرنے کی اجازت درکار تھی مگر پاکستانی حکام نے اجازت دینے سے انکار کردیا۔ پاکستانی فوج پہلے ان امریکی ساختہ سام میزائلوں کو اوجھڑی کیمپ میں قائم اسلحہ ڈپو میں سٹاک کرتی تھی اور پھر بعد میں حسب ضرورت افغان مجاہدین کو روسی افواج کے خلاف استعمال کرنے کے لیے مہیا کرتی تھی اور باقی میزائل ایران کو فروخت کردیے جاتے تھے۔امریکہ کو یہ بات پسند نہ آئی اور آخر وہ جنیوا معاہدہ کے انتظار میں تھا۔جیسے ہی جنیوا معاہدہ ہوا تو امریکہ نے پاکستان کو سبق سکھانے کے لیے اوجھڑی کیمپ کا سانحہ کروادیا۔۔۔ اسلام آباد اور اسکے کے گردو نواح میں موجود مقتدر حلقوں میں یہ بات بھی کہی جاتی رہی ہے کہ امریکی حکام اوجھڑی کیمپ میں رکھے اپنے اسلحے کے حساب کتاب کے لیے آ رہے تھے کہ ہمارے اپنوں نے اس میں دھماکہ کروا دیااور پھر حساب کتاب دینے کی بجائے یہ بات ماضی کے دھندلکوں میں کہیں گم ہوگئی۔۔۔ اس بارے میں سابق وفاقی وزیر بیگم کلثوم سیف اللّٰہ کا بیان اہمیت کا حامل ہے کہ جنرل ضیاء نے خود اوجھڑی کیمپ میں آگ لگوائی کیونکہ امریکہ کے دیے ہوئے اسٹنگر میزائلوں کا ریکارڈ ضائع کرنا تھا۔ معروف امریکی صحافی "بروس ریڈل" اپنی کتاب Avoiding Armageddon میں لکھتے ہیں کہ "2012 میں مجھے ہندوستان کےدو سابق فوجی افسروں نےبتایا کہ ان کےجاسوسی ادارے نےاوجھڑی کیمپ کو تخریب کاری سےتباہ کیا تھا تاکہ پاکستان کوکشمیری اور سکھ باغیوں کی مدد کرنے کی سزا دی جاسکے۔" اتنا بڑا سانحہ ہونےکے بعد چند سوال ہر محب وطن پاکستانی کے ذہن میں آتےہیں کہ کیا چند جرنیلوں نے اپنے مالی فوائد کی خاطر اتنا بڑا سانحہ کروایا؟اور پھرکیا انہیں سزا دی گئی؟؟ کیا اس سانحہ کے پیچھے غیر ملکی طاقتیں تھی؟اگر تھیں تو خفیہ ادارے کہاں سوئے ہوئے تھے؟؟ #foryou #fyp #viraltiktok #imrankhan #pti #trending

About