@huo6w: Âm thanh của điện tử khiến tôi bị nghiện 🎧 #music #edm #xuhuong

ah3🖤 music 🎧
ah3🖤 music 🎧
Open In TikTok:
Region: VN
Monday 24 July 2023 23:53:01 GMT
53367
1575
5
38

Music

Download

Comments

metruyendammy2
người qua đường :
nhạc hay quá trời 🥰
2023-07-25 01:54:34
6
blazejgawski
BłażejRybkaGawski :
😏😁
2023-08-11 17:56:02
4
idanurhaya
@NURIDA123 :
nice 👍👍👍
2023-08-02 07:48:13
3
jaijyh
allonely= :
software to
2023-08-02 00:10:35
3
childfoolnobrain
ID High :
Kill em feel Sad From Goats
2023-08-14 23:07:26
1
xemchuatoptop2k
xem chùa tóp tóp :
alo ai đấy
2023-10-15 15:27:38
0
ian.santiago.ballesteros
iansantiago🎧 :
😁😏🥰
2023-10-03 20:58:09
0
To see more videos from user @huo6w, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

آہ افگار بخاری بھی ہم سے روٹھ گئے ۔۔۔ احسان داوڑ  پہ ماخام ئے چہ چراغ دا مزار مڑدے معلومیژی راتہ داسے چہ خوار مڑ دے دا چہ خلق ئے راغونڈ دی نندارے تہ  سوک مئین دے چہ پہ در کے دا یار مڑ دے زما زڑہ دے نور نازونہ وڑلہ نہ شی  چہ ئے وڑل درپسے ھغہ افگار مڑ دے (یہ جو سرشام اسے مزار کا چراغ بجھا ہوا ہے لگتا ہے کوئی غریب مرچکا ہے ۔ اور یہ جو لوگ تماشا کرنے جمع ہو ئے ہیں کوئی بیچارہ عاشق اپنے محبوب کے دروازے پہ مرچکا ہے اور میرا دل مزید اپکی ناز برداریاں نہیں کرسکتا ، کیونکہ اپکے نازو نخرے لیجانے والا افگار تو مرچکاہے)  جی ہاں افگار بخاری نے بھی اپنی انکھیں موندھ لیں ۔ کسی ظالم کی گولی نے انہیں شکار کر لیا ۔ مجھے اس کی موت کی تفصیلات میں جانے سے کوئی غرض نہیں بلکہ میں تو یہ سوچتا ہوں کہ ہم ایک انتہائی اعلی پائے کے شاعر اور ادب کے چمکتے ستارے سے محروم ہو ئے ۔ افگار بخاری پشتو کے ایک ایسے شاعر تھے جن کے اسلوب کا ایک زمانہ دیوانہ تھا۔ انہوں نے پشتو رباعی کو ایک بالکل جدید ٹچ دیا تھا ۔ صرف رباعی ہی کیا ان کو پشتو غزل اور دیگر اصناف پر بھی مکمل عبور حاصل تھا ۔ یوں لگتا تھا کہ وہ شاعری کرتا نہیں بلکہ اس پر اشعار برستے تھے ۔  اب بندہ اس کے کس کس شعر کو یہاں نقل کریں اور کس کس انداز  پہ روئے ۔ کیونکہ افگار بخاری نے جو کہا بہت خوب کہا ۔ سنجیدہ شاعری ہو یا طنزیہ ، مزاحیہ اشعار کو سننے کا حاضرین کا موڈ ہوا تو بخاری صاحب فول سونگ میں مزاح کے موڈ میں ہوتے اور مزاحیہ اشعار کا ایک پٹارہ کھول دیتا ۔ پند و نصیحت اور رومانس کو یکجا کرنے کا ہنر شاید افگار بخاری سے زیادہ کسی کے پاس نہیں تھا ۔ ستا نظر نہ کہ راپریوتم خوشحال یم  میوہ کلہ چہ پخہ شی لاندے پریوزی  ( اپکی نظروں سے اگر میں گر گیا ہوں تو کوئی غم نہیں کیونکہ پھل جب پک جاتا ہے تو نیچے گرتا ہے )  ایک دفعہ ہم نے میرعلی میں ٹوچی ادبی ٹولنہ کے زیر اھتمام ایک مشاعرے کا انتظام کیا تھا جس میں افگار بخاری کو بھی مدعو کیا تھا ۔ بخاری صاحب تشریف لائے تو گویا پورا میرعلی بازارر اس کو دیکھنے اور سننے کیلئے امڈ ایا ۔ مشاعرے میں اس نے جب مترنم غزل شروع کیا تو سامعین پر سحر طاری ہو گیا اور اسی دن مجھے یہ بھی معلوم ہوا کہ افگار بخاری صیب کے اشعار کی طرح اس کی اواز بھی انتہا ئی سریلی تھی ۔ نجی زندگی میں وہ ایک بے تکلف دوست اور اعلی اخلاق کے مالک انسان تھے ۔ اس کے حجرے میں مہمانوں کا تانتا بندھا رہتا تھا ۔ فقیر منش انسان تھے کسی کے ذاتی معاملات میں وہ مداخلت نہیں کرتے تھے ۔ پشتو شاعری ہی اس کا اوڑھنا بچھونا تھا ۔ رومانس اور عشقیہ شاعری پر اس کو مکمل کنٹرول حاصل تھا ۔ جس زمانے میں لوگ دمساز مروت کے اواز کے دیوانے تھے اسی زمانے سے لیکر اج تک افگار بخاری کی ہر کیسٹ اور ہر شعر عاشقوں کے دلوں کی دھڑکنوں کو تیز کرتے رہے ۔ اس کی ہر والیوم کیلئے پشتو شاعری کے شوقین انتظار میں رہتے تھے ۔ ادبی چاشنی لئے ہوئے افگار بخاری کی شاعری میں لوک شاعری کا ٹچ موجود ہوتا گویا ہم کہہ سکتے ہیں کہ افگا ر بخاری کی شاعری لوک اور ادب کا حسین امتزاج تھی ۔ اس کی تشبیہات بہت منفرد ہوا کرتی تھی ۔ ؎ دا چہ خلق ئے ہلال بولی افگارا  دا وصال پہ شپہ بنگڑئی دا دلبر مات شو ( یعنی جس کو لوگ ہلال کہتے ہیں اصل میں یہ شب وصال کو اس چوڑی ٹوٹ گئی تھی اسی کی یہ حسین عکس ہے)  اور افگار بخاری کا یہ غزل تو سب کو یاد ہو گا ۔؎ لامے چہ زڑگی تہ رانزدے نہ وا  لا مو چہ ترمینزہ فاصلے نہ وا ما بہ درنہ سر صدقہ کڑے وا  تاتہ کہ پیغور دا زمانے نہ وا  ولے بہ افگار داسے مڑہ مڑہ جاڑل  خکلیہ کہ داے سترگے دومرہ مڑے نہ وا ( کاش کہ یا تو ہمارے درمیان فاصلے اتنے زیادہ نہ ہوتے اور یا پھر تم میرے دل کے اتنے قریب نہ ہوتے ۔ میں تو تیرے صدقے ہوجاتا لیکن دنیا والے تجھے طعنے دیتے اسی ڈر سے میں نے خود کو روکے رکھا ہے ۔ میں کیوں ایسے چپکے چپکے سے روتا رہتا اگر تمھاری انکھیں ایسی نیم وا نہ ہوتیں )  جب سے ہم نے ہوش سنبھالا ہے افگار کے اشعار کو سنا ہے اور اب تک سنتے ائے ہیں ۔ معلوم نہیں اس نے کس عمر سے شاعری شروع کی تھی لیکن اندازہ یہ ہے کہ شاید اس نے جب سے باتیں سیکھی تھیں تب سے شعر کہنا بھی شروع کیا تھا ۔ لیکن بس ! ایک ظالم گولی نے ہمارے اس پیدائشی شاعر کو مار دیا ۔ پشتو زبان کو شاید ہی کوئی اور افگار بخاری مل سکے ۔ ہم ایسی ہی قوم ہے ۔۔ اپنے دانشوروں اور شاعروں کو اسی طرح سے موت کے گھاٹ اتارتے ہیں اور یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ۔اللہ افگار بخاری کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دیں اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائیں ۔ #ghanikhanbabapoetry ##dewanakhuwa #g🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫 #damsazmarwat #foryoupageo
آہ افگار بخاری بھی ہم سے روٹھ گئے ۔۔۔ احسان داوڑ پہ ماخام ئے چہ چراغ دا مزار مڑدے معلومیژی راتہ داسے چہ خوار مڑ دے دا چہ خلق ئے راغونڈ دی نندارے تہ سوک مئین دے چہ پہ در کے دا یار مڑ دے زما زڑہ دے نور نازونہ وڑلہ نہ شی چہ ئے وڑل درپسے ھغہ افگار مڑ دے (یہ جو سرشام اسے مزار کا چراغ بجھا ہوا ہے لگتا ہے کوئی غریب مرچکا ہے ۔ اور یہ جو لوگ تماشا کرنے جمع ہو ئے ہیں کوئی بیچارہ عاشق اپنے محبوب کے دروازے پہ مرچکا ہے اور میرا دل مزید اپکی ناز برداریاں نہیں کرسکتا ، کیونکہ اپکے نازو نخرے لیجانے والا افگار تو مرچکاہے) جی ہاں افگار بخاری نے بھی اپنی انکھیں موندھ لیں ۔ کسی ظالم کی گولی نے انہیں شکار کر لیا ۔ مجھے اس کی موت کی تفصیلات میں جانے سے کوئی غرض نہیں بلکہ میں تو یہ سوچتا ہوں کہ ہم ایک انتہائی اعلی پائے کے شاعر اور ادب کے چمکتے ستارے سے محروم ہو ئے ۔ افگار بخاری پشتو کے ایک ایسے شاعر تھے جن کے اسلوب کا ایک زمانہ دیوانہ تھا۔ انہوں نے پشتو رباعی کو ایک بالکل جدید ٹچ دیا تھا ۔ صرف رباعی ہی کیا ان کو پشتو غزل اور دیگر اصناف پر بھی مکمل عبور حاصل تھا ۔ یوں لگتا تھا کہ وہ شاعری کرتا نہیں بلکہ اس پر اشعار برستے تھے ۔ اب بندہ اس کے کس کس شعر کو یہاں نقل کریں اور کس کس انداز پہ روئے ۔ کیونکہ افگار بخاری نے جو کہا بہت خوب کہا ۔ سنجیدہ شاعری ہو یا طنزیہ ، مزاحیہ اشعار کو سننے کا حاضرین کا موڈ ہوا تو بخاری صاحب فول سونگ میں مزاح کے موڈ میں ہوتے اور مزاحیہ اشعار کا ایک پٹارہ کھول دیتا ۔ پند و نصیحت اور رومانس کو یکجا کرنے کا ہنر شاید افگار بخاری سے زیادہ کسی کے پاس نہیں تھا ۔ ستا نظر نہ کہ راپریوتم خوشحال یم میوہ کلہ چہ پخہ شی لاندے پریوزی ( اپکی نظروں سے اگر میں گر گیا ہوں تو کوئی غم نہیں کیونکہ پھل جب پک جاتا ہے تو نیچے گرتا ہے ) ایک دفعہ ہم نے میرعلی میں ٹوچی ادبی ٹولنہ کے زیر اھتمام ایک مشاعرے کا انتظام کیا تھا جس میں افگار بخاری کو بھی مدعو کیا تھا ۔ بخاری صاحب تشریف لائے تو گویا پورا میرعلی بازارر اس کو دیکھنے اور سننے کیلئے امڈ ایا ۔ مشاعرے میں اس نے جب مترنم غزل شروع کیا تو سامعین پر سحر طاری ہو گیا اور اسی دن مجھے یہ بھی معلوم ہوا کہ افگار بخاری صیب کے اشعار کی طرح اس کی اواز بھی انتہا ئی سریلی تھی ۔ نجی زندگی میں وہ ایک بے تکلف دوست اور اعلی اخلاق کے مالک انسان تھے ۔ اس کے حجرے میں مہمانوں کا تانتا بندھا رہتا تھا ۔ فقیر منش انسان تھے کسی کے ذاتی معاملات میں وہ مداخلت نہیں کرتے تھے ۔ پشتو شاعری ہی اس کا اوڑھنا بچھونا تھا ۔ رومانس اور عشقیہ شاعری پر اس کو مکمل کنٹرول حاصل تھا ۔ جس زمانے میں لوگ دمساز مروت کے اواز کے دیوانے تھے اسی زمانے سے لیکر اج تک افگار بخاری کی ہر کیسٹ اور ہر شعر عاشقوں کے دلوں کی دھڑکنوں کو تیز کرتے رہے ۔ اس کی ہر والیوم کیلئے پشتو شاعری کے شوقین انتظار میں رہتے تھے ۔ ادبی چاشنی لئے ہوئے افگار بخاری کی شاعری میں لوک شاعری کا ٹچ موجود ہوتا گویا ہم کہہ سکتے ہیں کہ افگا ر بخاری کی شاعری لوک اور ادب کا حسین امتزاج تھی ۔ اس کی تشبیہات بہت منفرد ہوا کرتی تھی ۔ ؎ دا چہ خلق ئے ہلال بولی افگارا دا وصال پہ شپہ بنگڑئی دا دلبر مات شو ( یعنی جس کو لوگ ہلال کہتے ہیں اصل میں یہ شب وصال کو اس چوڑی ٹوٹ گئی تھی اسی کی یہ حسین عکس ہے) اور افگار بخاری کا یہ غزل تو سب کو یاد ہو گا ۔؎ لامے چہ زڑگی تہ رانزدے نہ وا لا مو چہ ترمینزہ فاصلے نہ وا ما بہ درنہ سر صدقہ کڑے وا تاتہ کہ پیغور دا زمانے نہ وا ولے بہ افگار داسے مڑہ مڑہ جاڑل خکلیہ کہ داے سترگے دومرہ مڑے نہ وا ( کاش کہ یا تو ہمارے درمیان فاصلے اتنے زیادہ نہ ہوتے اور یا پھر تم میرے دل کے اتنے قریب نہ ہوتے ۔ میں تو تیرے صدقے ہوجاتا لیکن دنیا والے تجھے طعنے دیتے اسی ڈر سے میں نے خود کو روکے رکھا ہے ۔ میں کیوں ایسے چپکے چپکے سے روتا رہتا اگر تمھاری انکھیں ایسی نیم وا نہ ہوتیں ) جب سے ہم نے ہوش سنبھالا ہے افگار کے اشعار کو سنا ہے اور اب تک سنتے ائے ہیں ۔ معلوم نہیں اس نے کس عمر سے شاعری شروع کی تھی لیکن اندازہ یہ ہے کہ شاید اس نے جب سے باتیں سیکھی تھیں تب سے شعر کہنا بھی شروع کیا تھا ۔ لیکن بس ! ایک ظالم گولی نے ہمارے اس پیدائشی شاعر کو مار دیا ۔ پشتو زبان کو شاید ہی کوئی اور افگار بخاری مل سکے ۔ ہم ایسی ہی قوم ہے ۔۔ اپنے دانشوروں اور شاعروں کو اسی طرح سے موت کے گھاٹ اتارتے ہیں اور یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ۔اللہ افگار بخاری کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دیں اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائیں ۔ #ghanikhanbabapoetry ##dewanakhuwa #g🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫🇦🇫 #damsazmarwat #foryoupageo

About