@mughalsahib152: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زوجہ مطہرہ کے سینے پر ٹیک لگائی اور ہاتھ آسمان کی طرف بلند کر کے فرمانے لگے: مجھے وہ اعلیٰ و عمدہ رفاقت پسند ہے۔ میں اللہ کی انبیاء، صدیقین، شہداء اور صالحین کی رفاقت کو اختیار کرتا ہوں۔ صدیقہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں: میں سمجھ گئی کہ انہوں نے آخرت کو چن لیا ہے۔ جبرئیل علیہ السلام خدمت اقدس میں حاضر ہو کر گویا ہوئے: يارسول الله ملك الموت دروازے پر کھڑے شرف باریابی چاہتے ہیں۔ آپ سے پہلے انہوں نے کسی سے اجازت نہیں مانگی۔ آپ علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا: جبریل! اسے آنے دو۔۔۔" ملک الموت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں داخل ہوئے، اور کہا: السلام علیک یا رسول الله! مجھے اللہ نے آپ کی چاہت جاننے کیلئے بھیجا ہے کہ آپ دنیا میں ہی رہنا چاہتے ہیں یا اللہ سبحانہ وتعالی کے پاس جانا پسند کرتے "ہیں؟ فرمایا مجھے اعلی و عمدہ رفاقت پسند ہے، مجھے اعلی و عمدہ رفاقت پسند ہے۔" ملک الموت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سرہانے کھڑے ہوئے اور کہنے لگے: "اے پاکیزه روح...! اے محمد بن عبدالله کی روح...! الله کی رضا و خوشنودی کی طرف روانہ ہو۔۔۔! راضی ہوجانے والے پروردگار کی طرف جو غضبناک نہیں۔۔۔!" سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں: پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ نیچے آن رہا اور سر مبارک میرے سینے پر بھاری ہونے لگا، میں سمجھ گئی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہو گیا۔۔۔ مجھے اور تو کچھ سمجھ نہیں آیا سو میں اپنے حجرے سے نکلی اور مسجد کی طرف کا دروازہ کھول کر کہا۔۔ رسول الله کا وصال ہوگیا .... رسول الله کا وصال ہوگیا ۔۔۔!" مسجد آہوں اور نالوں سے گونجنے لگی۔ ادھر علی کرم اللہ وجہہ جہاں کھڑے تھے وہیں بیٹھ گئے پھر ہلنے کی طاقت تک نہ رہی۔ ادھر عثمان بن عفان رضی الله تعالى عنہ معصوم بچوں کی طرح ہاتھ ملنے لگے۔ اور سیدنا عمر رضی الله تعالى عنہ تلوار بلند کرکے کہنے لگے: "خبردار! جو کسی نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے ہیں، میں ایسے شخص کی گردن اڑا دوں گا۔۔۔ میرے آقا تو اللہ تعالی سے ملاقات کرنے گئے ہیں جیسے موسی علیہ السلام اپنے رب سے ملاقات کو گئے تھے، وہ لوٹ آئیں گے، بہت جلد لوٹ آئیں گے ۔۔۔۔! اب جو وفات کی خبر اڑائے گا، میں اسے قتل کرڈالوں گا اس موقع پر سب زیاده ضبط برداشت اور صبر کرنے والی شخصیت سیدنا ابوبكر صديق رضى الله تعالى عنہ کی تھی۔۔۔ آپ حجرۂ نبوی میں داخل ہوئے، رحمت دو عالم صلى الله علیہ وسلم کے سینہ مبارک پر سر رکھ کر رو دیئے۔۔۔ کہہ رہے تھے: و خليلاه و III صفياه و III حبيباه، و ا نبياه ہائے میرا پیارا دوست.... ہائے میرا مخلص ساتھی۔۔۔ بائے میرا محبوب...! ہائے میرا نبی....) پھر آنحضرت صلی علیہ وسلم کے ماتھے پر بوسہ دیا اور کہا: یا رسول الله! آپ پاکیزہ جئے اور پاکیزہ ہی دنیا سے رخصت ہوگئے۔" #islamic_video #urduposts #foryou