@kyliaatn: draft #kangwooyoung #sungteahoon #weakheroclass1

kyli3
kyli3
Open In TikTok:
Region: ID
Thursday 18 July 2024 02:48:44 GMT
114055
15267
148
686

Music

Download

Comments

lukman_xx
LUKMAN SRALAL :
info s2
2024-07-20 10:37:45
0
himmeyoow
`~` :
Y KANNN MINWOO TUHH MIRIP BGT SAMA TAEHOON ANJR AAHKKK😭😭😭
2024-07-18 09:27:43
283
chaw0omin
va :
IYA PAS AK LHT DIA JG LGSNG KEINGET TAEHOON
2024-07-18 15:21:48
77
firrrmaannn_
firrrmaannn_ :
ada 500 won ga
2024-07-19 07:38:33
7
reyyhann66
Hannn Rayosdelsol. :
keinget the tasty florida.
2024-07-19 08:27:19
15
kangromelan315
rrff :
diliat² mirip banget kek temen gwe 😆
2024-07-19 13:35:14
4
qill_1234
▶︎ •၊၊||၊|။||||။၊|• :
judul?
2024-07-19 10:39:36
1
tabuhh0103
Tabuh :
judul film bang?
2024-07-19 11:16:47
0
thinkaboutgan
𝕽𝖊𝖌𝖆𝖓 :
di film ini namanya siapa? soalnya gua baca komik nya
2024-07-19 11:56:36
2
hobin.yoo28
1% :
nama film? nonton dimana?
2024-07-20 10:15:39
0
seva_dh
seva_dh :
agak mirip ldh ya
2024-07-19 07:46:22
2
lill.0obs
`law . . :
TUHKANN ADA YANG SEPEMIKIRAN😭
2024-07-19 05:39:34
2
fangggkt
Fang :
kyungjun jir
2024-07-20 00:43:12
1
ikyy_rzyy
ikyy :
emang gua udah mikir dri lama kalok minwo mirip taehon tapi gua lebih candu suara nya pas kaki nya di pukul pke burble sih Ama si eun
2024-07-19 13:56:04
1
nero.14
El :
tiba" teahoon😌
2024-07-19 09:07:04
1
acelsangrajagula
acell raja gula :
infokan s2
2024-07-20 07:45:15
0
df_1567
user9236360435796 :
lebih ke hwang in yeop sih
2024-07-20 02:57:22
0
mieykenn
dudung :
tapi woomin emng semirip itu sm taehoon pas di weak hero class
2024-07-20 02:08:32
0
mybottle4
🦁 | Ban Jooyeon assistant :
1000% setuju😫
2024-07-20 00:03:59
0
taeh0onsswifee_
—тнàα🌊★'𝐌𝐑 :
tiba tiba taehoon😔
2024-07-19 23:41:27
0
ahmdtaufk
KΛGΣYΛMΛ :
S2 ni film, kapan kluar nya woyy😭😭
2024-07-19 18:38:42
0
heydhil_
ibhoo. :
mulet terkece
2024-07-19 18:02:18
0
illisitaffairs
helen :
TUH KAN, DIA TUH DISINI TAEHOON BGT
2024-07-19 15:23:16
0
gerigardiansyah
Geriiiiii :
mirip taecyeon 2pm
2024-07-19 14:57:06
0
brynbsb
Ren 王 :
weak Hero seru jir s2 ya g ada kabar
2024-07-19 13:27:47
0
To see more videos from user @kyliaatn, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

تاریخ 10 جولائی 2024                                    )بروز بدھ( پریس ریلیز کراچی	 ( پ ر )	   ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان موجودہ ظالمانہ ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتی ہے۔ جانوروں کی فیڈ اور خام مال ( پام کرنل کیک، کینولا میل، سرسوں میل، سن فلاور میل ) اور دیگر اجزاء پر لگائے گئے ظالمانہ ٹیکس سے دودھ، گوشت، مرغی اور انڈے کی پیداواری لاگت میں مزید اضافہ ہو جائے گا اور یہ بوجھ صارف پر پڑے گا پاکستان کا شہری مزید مہنگائی کا متحمل نہیں ہوسکتا یقینی طور پر ہم دودھ ، مرغی اور انڈہ مہنگا پیدا کر کے سستے داموں فروخت نہیں کر سکتے حالیہ بجٹ میں ڈیری سیکٹر میں جانوروں کی خوراک پر ٹیکس سے نیا مہنگائی کا طوفان آگیا ہے اجناس فیڈ پر 10 فیصد ٹیکس کی وجہ سے اجناس کی قیمتوں اور مویشیوں سمیت دیگر اخراجات میں 13 فیصد تک کا اضافہ ہو گیا ہے جس سے فیڈ کی فی بوری کی قیمت بڑھ کر تین ہزار چھ سو روپیہ اور دیگر اجناس سمیت بھینس و گائے کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا ہے اور یہ ٹیکس پاکستان میں ہونے والی سرمایہ کاری کی راہ میں بھی رکاوٹ ہے ایسے ٹیکسز کی بھرمار نے سرمایہ کاروں کے لئے پاکستان کو ایک پہاڑ بنا دیا ہے جہاں سرمایہ آنے کی بجائے دیگر ممالک جارہا ہے پاکستان پہلے ہی دودھ کی کمی سے دوچار ہے اور دودھ کی ضروریات پوری کرنے کے لئے پاکستان بھر میں کارپوریٹ ڈیری فامرز بڑی سرمایہ کاری کر کے بیرون ملک سے بڑے پیمانے پر دودھ دینے والی گائے امپورٹ کی ہیں وہ اس ٹیکس سے براہ راست متاثر ہو رہے ہیں اور پاکستان میں بچے، بزرگ اور خواتین غذائی کمی کا شکار ہیں  حالیہ بجٹ کی وجہ سے دودھ ، گوشت، مرغی اور انڈے کی پیداوار میں مزید کمی ہوگی اور ڈیری و پولٹری فارمرز لائیو اسٹاک سیکٹر کو ہمیشہ کیلئے خیر باد کہہ جائیں گے۔ کیونکہ پہلے ہی فارمرز روزانہ کی بنیاد پر دیوالیہ ہو رہے ہیں۔ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ دودھ ، گوشت، مرغی، انڈا اور دیگر اشیائے ضروریہ کی پیداواری لاگت کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے اور سستی پروٹین سورس کو متاثر نہ کرے اس سے بچے مزید غذائی کمی کا شکار ہونگے۔ وطن عزیز میں صرف ڈیری سیکٹر سے تقریباً 80 لاکھ گھرانے منسلک ہیں۔ جو کہ ظالمانہ ٹیکس کے نفاذ کی وجہ سے موجودہ مہنگائی کی نظر ہو جائیں گے۔ جس سے وطنِ عزیز میں بے روزگاری کا مزید اضافہ ہوگااور نتیجے میں مہنگی اشیائے ضروریہ پیدا ہونگی جن کا بوجھ کسان نہیں بلکہ عام آدمی مہنگی اشیائے ضروریہ خریداری کرکے اٹھائے گا اور وسائل کی کمی کی وجہ سے جعلی دودھ کی خریداری کرے گا نتیجے میں غذائی کمی اور بیماری آئے گی جس سے عام لوگ شدید متاثر ہونگے ۔ہم حکومت وقت اور منسٹری آف نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ اور دیگر  متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حالیہ بجٹ میں جانوروں کی خوراک پر لاگو کیا جانے والا ٹیکس واپس لیا جائے بصورت دیگر دودھ کی قیمت 300 روپیہ اور گوشت بیف 2000 اور مٹن کی قیمت 3500 روپیہ فی کلو ہونے کا خدشہ ہے یقینی طور پر یہ وطن عزیز کی فوڈ سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ ڈیری سیکٹر و لائیو اسٹاک سیکٹر کی بقاء کا مسئلہ ہے یہ ٹیکس ڈیری و پولٹری دونوں کو براہ راست متاثر کررہا ہے اور حکومت وقت صارف سے سستا پروٹین سورس چھین رہی ہے۔ ملک بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے کسان شدید متاثر ہیں ہیٹ اسٹروک سے صرف کراچی میں  15 ہزار ، حیدرآباد میں 6 ہزار میر پور خاص میں 3 ہزار اور ملک میں لاکھوں مویشیوں کی اموات ہوئی ہیں ان گائیوں اور بھینسوں  مرنے اور ایمرجنسی سلاٹرنگ سے دودھ کی پیداوار میں ملک بھر میں  20 سے 25 فیصد کمی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے فارمر دیوالیہ پر پہنچ گئے ہیں  مویشیوں کے مرنے اور ڈیری پر ٹیکس کی وجہ سے موجودہ قیمتوں پر  دودھ فروخت کرنا مشکل ہو گیا ہے ۔ کراچی ،  حیدآباد ، لاہور ، فیصل آباد ، اسلام آباد ، کوئٹہ ، پشاور سمیت ملک بھر میں دیگر شہروں میں اس بحران کی وجہ سے دودھ کی پیداوار میں شدید کمی کی وجہ سے ملک بھر میں طلب پوری نہیں ہو رہی ہے اور جعلی دودھ فروغ پا رہا ہے ۔دودھ کی دوکانیں صرف چار گھنٹے کھلنے کے بعد بند ہو جاتی ہیں جناب یہ فوڈ سیکورٹی کا معاملہ ہے ، دنیا کا چوتھا بڑا دودھ کا پیداواری ملک جس میں دودھ میسر نہیں ہے ہم امید کرتے ہیں اس سیکٹرکو بچانے کے لیے فوری طور پر ملک بھر میں دودھ کی قیمتوں کا اختیار مارکیٹ کو دے دیا جائےاور اس کا تعین ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کے مطابق کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں یا پھر ملک بھر میں دودھ کی قیمت میں مزید 80 روپیہ فی لیٹر کا اضافہ کیا جائے  تاکہ ملک بھر کے ڈیری فارمرز سکھ کاسانس لے سکیں ۔ خیر اندیش؛ چودھری شاکر عمر گجر صدر ڈیری & کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان #dcfapakistan #shakirumargujjar #milkpriceshike #shakirumar
تاریخ 10 جولائی 2024 )بروز بدھ( پریس ریلیز کراچی ( پ ر ) ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان موجودہ ظالمانہ ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتی ہے۔ جانوروں کی فیڈ اور خام مال ( پام کرنل کیک، کینولا میل، سرسوں میل، سن فلاور میل ) اور دیگر اجزاء پر لگائے گئے ظالمانہ ٹیکس سے دودھ، گوشت، مرغی اور انڈے کی پیداواری لاگت میں مزید اضافہ ہو جائے گا اور یہ بوجھ صارف پر پڑے گا پاکستان کا شہری مزید مہنگائی کا متحمل نہیں ہوسکتا یقینی طور پر ہم دودھ ، مرغی اور انڈہ مہنگا پیدا کر کے سستے داموں فروخت نہیں کر سکتے حالیہ بجٹ میں ڈیری سیکٹر میں جانوروں کی خوراک پر ٹیکس سے نیا مہنگائی کا طوفان آگیا ہے اجناس فیڈ پر 10 فیصد ٹیکس کی وجہ سے اجناس کی قیمتوں اور مویشیوں سمیت دیگر اخراجات میں 13 فیصد تک کا اضافہ ہو گیا ہے جس سے فیڈ کی فی بوری کی قیمت بڑھ کر تین ہزار چھ سو روپیہ اور دیگر اجناس سمیت بھینس و گائے کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا ہے اور یہ ٹیکس پاکستان میں ہونے والی سرمایہ کاری کی راہ میں بھی رکاوٹ ہے ایسے ٹیکسز کی بھرمار نے سرمایہ کاروں کے لئے پاکستان کو ایک پہاڑ بنا دیا ہے جہاں سرمایہ آنے کی بجائے دیگر ممالک جارہا ہے پاکستان پہلے ہی دودھ کی کمی سے دوچار ہے اور دودھ کی ضروریات پوری کرنے کے لئے پاکستان بھر میں کارپوریٹ ڈیری فامرز بڑی سرمایہ کاری کر کے بیرون ملک سے بڑے پیمانے پر دودھ دینے والی گائے امپورٹ کی ہیں وہ اس ٹیکس سے براہ راست متاثر ہو رہے ہیں اور پاکستان میں بچے، بزرگ اور خواتین غذائی کمی کا شکار ہیں حالیہ بجٹ کی وجہ سے دودھ ، گوشت، مرغی اور انڈے کی پیداوار میں مزید کمی ہوگی اور ڈیری و پولٹری فارمرز لائیو اسٹاک سیکٹر کو ہمیشہ کیلئے خیر باد کہہ جائیں گے۔ کیونکہ پہلے ہی فارمرز روزانہ کی بنیاد پر دیوالیہ ہو رہے ہیں۔ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ دودھ ، گوشت، مرغی، انڈا اور دیگر اشیائے ضروریہ کی پیداواری لاگت کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے اور سستی پروٹین سورس کو متاثر نہ کرے اس سے بچے مزید غذائی کمی کا شکار ہونگے۔ وطن عزیز میں صرف ڈیری سیکٹر سے تقریباً 80 لاکھ گھرانے منسلک ہیں۔ جو کہ ظالمانہ ٹیکس کے نفاذ کی وجہ سے موجودہ مہنگائی کی نظر ہو جائیں گے۔ جس سے وطنِ عزیز میں بے روزگاری کا مزید اضافہ ہوگااور نتیجے میں مہنگی اشیائے ضروریہ پیدا ہونگی جن کا بوجھ کسان نہیں بلکہ عام آدمی مہنگی اشیائے ضروریہ خریداری کرکے اٹھائے گا اور وسائل کی کمی کی وجہ سے جعلی دودھ کی خریداری کرے گا نتیجے میں غذائی کمی اور بیماری آئے گی جس سے عام لوگ شدید متاثر ہونگے ۔ہم حکومت وقت اور منسٹری آف نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ اور دیگر متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حالیہ بجٹ میں جانوروں کی خوراک پر لاگو کیا جانے والا ٹیکس واپس لیا جائے بصورت دیگر دودھ کی قیمت 300 روپیہ اور گوشت بیف 2000 اور مٹن کی قیمت 3500 روپیہ فی کلو ہونے کا خدشہ ہے یقینی طور پر یہ وطن عزیز کی فوڈ سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ ڈیری سیکٹر و لائیو اسٹاک سیکٹر کی بقاء کا مسئلہ ہے یہ ٹیکس ڈیری و پولٹری دونوں کو براہ راست متاثر کررہا ہے اور حکومت وقت صارف سے سستا پروٹین سورس چھین رہی ہے۔ ملک بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے کسان شدید متاثر ہیں ہیٹ اسٹروک سے صرف کراچی میں 15 ہزار ، حیدرآباد میں 6 ہزار میر پور خاص میں 3 ہزار اور ملک میں لاکھوں مویشیوں کی اموات ہوئی ہیں ان گائیوں اور بھینسوں مرنے اور ایمرجنسی سلاٹرنگ سے دودھ کی پیداوار میں ملک بھر میں 20 سے 25 فیصد کمی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے فارمر دیوالیہ پر پہنچ گئے ہیں مویشیوں کے مرنے اور ڈیری پر ٹیکس کی وجہ سے موجودہ قیمتوں پر دودھ فروخت کرنا مشکل ہو گیا ہے ۔ کراچی ، حیدآباد ، لاہور ، فیصل آباد ، اسلام آباد ، کوئٹہ ، پشاور سمیت ملک بھر میں دیگر شہروں میں اس بحران کی وجہ سے دودھ کی پیداوار میں شدید کمی کی وجہ سے ملک بھر میں طلب پوری نہیں ہو رہی ہے اور جعلی دودھ فروغ پا رہا ہے ۔دودھ کی دوکانیں صرف چار گھنٹے کھلنے کے بعد بند ہو جاتی ہیں جناب یہ فوڈ سیکورٹی کا معاملہ ہے ، دنیا کا چوتھا بڑا دودھ کا پیداواری ملک جس میں دودھ میسر نہیں ہے ہم امید کرتے ہیں اس سیکٹرکو بچانے کے لیے فوری طور پر ملک بھر میں دودھ کی قیمتوں کا اختیار مارکیٹ کو دے دیا جائےاور اس کا تعین ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کے مطابق کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں یا پھر ملک بھر میں دودھ کی قیمت میں مزید 80 روپیہ فی لیٹر کا اضافہ کیا جائے تاکہ ملک بھر کے ڈیری فارمرز سکھ کاسانس لے سکیں ۔ خیر اندیش؛ چودھری شاکر عمر گجر صدر ڈیری & کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان #dcfapakistan #shakirumargujjar #milkpriceshike #shakirumar

About