@mohammadfaheemawa: میں کل سے مسجد نہیں آٶں گا۔۔ ایک شخص نے اپنی مسجد کے پیش امام سے کہا: مولانا میں کل سے مسجد نہیں آؤں گا؟ پیش امام صاحب نے پوچھا: کیا میں سبب جان سکتا ھوں؟ اس نے جواب دیا: ھاں کیوں نہیں! در اصل وجہ یہ ھے کہ جب بھی میں مسجد آتا ھوں تو دیکھتا ھوں کہ کوئی فون پہ بات کر رھا ھے تو کوئی دعا پڑھتے وقت بھی اپنے میسجز دیکھ رھا ھوتا ھے، کہیں کونے میں غیبت ھو رھی ھوتی ھے تو کوئی محلے کی خبروں پر تبصرہ کر رھا ھوتا ھے وغیرہ وغیرہ پیش امام صاحب نے وجہ سننے کے بعد کہا: اگر ھو سکے تو مسجد نہ آنے کا اپنا آخری فیصلہ کرنے سے پہلے ایک عمل کر لیجئے۔ اس نے کہا: بالکل میں تیار ھوں۔ مولانا مسجد سے متصل اپنے حجرے میں گئے اور ایک بھرا ھوا گلاس پانی کا لے کر آئے اور اس شخص سے کہا یہ گلاس ھاتھ میں لیں اور مسجد کے اندرونی حصہ کا دو چکر لگائیں مگر دھیان رھے پانی چھلکنے نہ پائے۔ اس شخص نے کہا: قبلہ اس میں کون سی بڑی بات ھے یہ تو میں انجام دے سکتا ھوں۔ اس نے گلاس لیا اور پوری احتیاط سے مسجد کے گرد دو چکر لگا ڈالے، مولانا کے پاس واپس آ کر خوشی سے بتایا کہ ایک قطرہ بھی پانی نہیں چھلکا۔ پیش امام صاحب نے کہا: یہ بتائیے جس وقت آپ مسجد کا چکر لگا رھے تھے اس دوران مسجد میں کتنے لوگ فون پر باتیں یا غیبت یا محلہ کی خبروں پر تبصرہ کر رھے تھے ؟ اس نے کہا: قبلہ میرا سارا دھیان اس پر تھا کہ پانی چھلکنے نہ پائے، میں نے لوگوں پر توجہ ھی نہیں دی۔ پیش امام صاحب نے کہا: جب آپ مسجد آتے ہیں تو اپنا سارا دھیان "خدا" کی سمت رکھیں؛ جب آپ خالص خدا کیلئے مسجد میں آئیں گے تو آپ کو خبر ھی نہ ھو گی کون کیا کر رھا ھے۔ یہی وجہ ھے کہ قرآن کہتا ھے کہ "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرو" یہ نہیں کہا کہ مسلمانوں پر نظر رکھو کہ کون کیا کر رھا ھے۔ خدا سے تمہارا رابطہ تمہارے اپنے اعمال کی بنا پر مضبوط ھوتا ھے دوسروں کے اعمال کی بنیاد پر نہیں۔ __________________ #منقول