@i.b.r.a.h.i.m999: #oops_alhamdulelah

𝓲𝓫𝓻𝓪𝓱𝓲𝓶
𝓲𝓫𝓻𝓪𝓱𝓲𝓶
Open In TikTok:
Region: SA
Monday 02 December 2024 18:57:24 GMT
17474
427
6
303

Music

Download

Comments

abo.nawa
allawy :
حساب مره جميل وخواطر مره جميله شكرا ياصاحب 🥰
2024-12-05 13:48:16
1
mohamedmaher0438
mohamedmaher0438 :
ونعم بالله
2024-12-08 13:53:04
0
specialist201030
N :
الحمدلله رب العالمين
2024-12-02 19:10:56
0
goodscript
new acc :
🌹🌹🌹
2024-12-02 21:07:59
0
user8614264649589
اميرالحميقاني :
❤️❤️❤️
2024-12-02 19:21:40
0
a91l19a
Sameer :
يارب 🤲🏻
2024-12-02 18:59:55
0
To see more videos from user @i.b.r.a.h.i.m999, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

پریس کانفرنس تاریخ: 8 فروری 2025 معزز صحافی حضرات! آج سے دو دن قبل، 6 فروری کو صبح 2 بجے، ریاستی سرپرستی میں چلنے والے ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے ہمارے گھر پر چھاپہ مارا، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، اور ہمارے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے افراد نے بندوق کے زور پر ہراساں کیا اور ہماری بہن عاصمہ بلوچ کو زبردستی اغوا کرکے لاپتہ کر دیا۔ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، بلکہ اس سے قبل بھی متعدد بلوچ خواتین و مردوں کو اسی طرح جبری گمشدگی کا شکار بنایا گیا، اور آج تک ان میں سے بیشتر بازیاب نہیں ہو سکے۔ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو یا تو دھمکایا جاتا ہے یا انہیں بھی خاموش کر دیا جاتا ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی خضدار زون اور متاثرہ خاندان نے اسی روز شام 2 بجے سنی سبزی منڈی کے مقام پر مین آر سی ڈی روڈ بلاک کر دیا اور اعلان کیا کہ جب تک عاصمہ بی بی کو بازیاب نہیں کرایا جاتا، احتجاج اور سڑک کی بندش جاری رہے گی۔ 6 فروری کی صبح سے لے کر اب تک خضدار میں ہمارا دھرنا مسلسل جاری ہے۔ 7 فروری کو اس واقعے کے خلاف شہید رزاق چوک سے آزادی چوک تک ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ عوام نے اپنی آواز بلند کرتے ہوئے واضح پیغام دیا کہ ہم اپنے پیاروں کی جبری گمشدگی پر مزید خاموش نہیں رہ سکتے۔ آج جھالاوان ریجن بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور پہیہ جام ہڑتال جاری ہے، جس میں تاجروں، طلبہ اور عام شہریوں نے بھرپور تعاون کیا ہے ۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے کل پورے بلوچستان میں احتجاج کی کال دی ہے۔ دوسری طرف، کل ریاستی ڈیتھ اسکواڈ نے بندوق کے زور پر عاصمہ بی بی کا ایک زبردستی ریکارڈ شدہ بیان سوشل میڈیا پر جاری کیا، جسے ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ جبر کے ذریعے سچائی کو چھپایا نہیں جا سکتا، اور ہم کسی بھی صورت میں ایسے زبردستی کرائے گئے بیانات کو قبول نہیں کریں گے۔ قابل احترام صحافی حضرات! آج میڈیا کے ذریعے ہمیں اطلاع ملی ہے کہ ضلع انتظامیہ خضدار نے عاصمہ بی بی کو بازیاب کرا لیا ہے، جو کہ نہایت خوش آئند اور ہمارے خاندان کے لیے باعثِ سکون و تسکین ہے۔ تاہم، ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جب تک اغوا کاروں کو سخت سزا نہیں دی جاتی، اور جب تک ہمیں اس بات کی ضمانت نہیں دی جاتی کہ آئندہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہیں ہوں گے، تب تک ہمارا احتجاج اور سڑک کی بندش جاری رہے گی۔ ہمارے مطالبات درج ذیل ہیں:  1. اسماء بلوچ کو بحفاظت دھرنا گاہ  پہنچایا جائے۔ 2. تمام مجرموں کو گرفتار کیا جائے، اور انکے خلاف سزا کو یقینی بنایا جائے۔ 3. متاثرہ خاندان کے ہر فرد کو مجرموں کے چنگل سے تحفظ فراہم کیا جائے۔ 4. متاثرہ خاندان کے ملازمین کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہ کی جائے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ اگر ہمارے مطالبات پر عمل نہ کیا گیا تو احتجاج کو مزید وسیع کیا جائے گا، اور ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی خضدار زون اور متاثرہ خاندان#SammideenbalochBeebow #DrMahrangBalochعمران #dr_mahrang_baloch❤💚💙
پریس کانفرنس تاریخ: 8 فروری 2025 معزز صحافی حضرات! آج سے دو دن قبل، 6 فروری کو صبح 2 بجے، ریاستی سرپرستی میں چلنے والے ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے ہمارے گھر پر چھاپہ مارا، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، اور ہمارے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے افراد نے بندوق کے زور پر ہراساں کیا اور ہماری بہن عاصمہ بلوچ کو زبردستی اغوا کرکے لاپتہ کر دیا۔ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، بلکہ اس سے قبل بھی متعدد بلوچ خواتین و مردوں کو اسی طرح جبری گمشدگی کا شکار بنایا گیا، اور آج تک ان میں سے بیشتر بازیاب نہیں ہو سکے۔ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو یا تو دھمکایا جاتا ہے یا انہیں بھی خاموش کر دیا جاتا ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی خضدار زون اور متاثرہ خاندان نے اسی روز شام 2 بجے سنی سبزی منڈی کے مقام پر مین آر سی ڈی روڈ بلاک کر دیا اور اعلان کیا کہ جب تک عاصمہ بی بی کو بازیاب نہیں کرایا جاتا، احتجاج اور سڑک کی بندش جاری رہے گی۔ 6 فروری کی صبح سے لے کر اب تک خضدار میں ہمارا دھرنا مسلسل جاری ہے۔ 7 فروری کو اس واقعے کے خلاف شہید رزاق چوک سے آزادی چوک تک ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ عوام نے اپنی آواز بلند کرتے ہوئے واضح پیغام دیا کہ ہم اپنے پیاروں کی جبری گمشدگی پر مزید خاموش نہیں رہ سکتے۔ آج جھالاوان ریجن بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور پہیہ جام ہڑتال جاری ہے، جس میں تاجروں، طلبہ اور عام شہریوں نے بھرپور تعاون کیا ہے ۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے کل پورے بلوچستان میں احتجاج کی کال دی ہے۔ دوسری طرف، کل ریاستی ڈیتھ اسکواڈ نے بندوق کے زور پر عاصمہ بی بی کا ایک زبردستی ریکارڈ شدہ بیان سوشل میڈیا پر جاری کیا، جسے ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ جبر کے ذریعے سچائی کو چھپایا نہیں جا سکتا، اور ہم کسی بھی صورت میں ایسے زبردستی کرائے گئے بیانات کو قبول نہیں کریں گے۔ قابل احترام صحافی حضرات! آج میڈیا کے ذریعے ہمیں اطلاع ملی ہے کہ ضلع انتظامیہ خضدار نے عاصمہ بی بی کو بازیاب کرا لیا ہے، جو کہ نہایت خوش آئند اور ہمارے خاندان کے لیے باعثِ سکون و تسکین ہے۔ تاہم، ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جب تک اغوا کاروں کو سخت سزا نہیں دی جاتی، اور جب تک ہمیں اس بات کی ضمانت نہیں دی جاتی کہ آئندہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہیں ہوں گے، تب تک ہمارا احتجاج اور سڑک کی بندش جاری رہے گی۔ ہمارے مطالبات درج ذیل ہیں: 1. اسماء بلوچ کو بحفاظت دھرنا گاہ پہنچایا جائے۔ 2. تمام مجرموں کو گرفتار کیا جائے، اور انکے خلاف سزا کو یقینی بنایا جائے۔ 3. متاثرہ خاندان کے ہر فرد کو مجرموں کے چنگل سے تحفظ فراہم کیا جائے۔ 4. متاثرہ خاندان کے ملازمین کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہ کی جائے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ اگر ہمارے مطالبات پر عمل نہ کیا گیا تو احتجاج کو مزید وسیع کیا جائے گا، اور ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی خضدار زون اور متاثرہ خاندان#SammideenbalochBeebow #DrMahrangBalochعمران #dr_mahrang_baloch❤💚💙

About