نہ یہ غم نیا,نہ ستم نیا,کہ تری جفا کا گلہ کریں
یہ نظر تھی پہلےبھی مضطرب,یہ کسک تو دل میں کبھو کی ہے
نہیں خوفِ روزِ سیہ ہمیں,کہ ہے فیض ! ظرفِ نگاہ میں
ابھی گوشہ گیر وہ اک کرن,جو لگن اس آئینہ رو کی ہے
2024-12-12 09:14:01
1
To see more videos from user @b33nazch76, please go to the Tikwm
homepage.