@peterwithmotorcycle: E nxemjen a e ki me nxemje a hahahah #fypシ゚ #motorcyclesoftiktok #peterwithmotorcycle #motovlog #motovlogger #motorcyclelife #lifeofabiker #motovlogs

Peter with Motorcycle
Peter with Motorcycle
Open In TikTok:
Region: XK
Sunday 29 December 2024 16:20:43 GMT
95305
1619
14
32

Music

Download

Comments

newmanexplorer
newmanexplorer :
Nxemjen me nxemje plinaq haver 🔥🔥🔥hahahahaahah
2024-12-29 16:24:41
8
adi03xks
🇦🇱Adi03🇦🇱 :
Marak je me i hup qelsat edhe mi puth motorrat qeshtu 😂😂😂😂
2024-12-29 21:56:01
2
gjakovari14
gjakovari1 :
tu dasht mu nxe niher ka kafet e vogla haha😂
2024-12-30 10:26:26
1
ramizmaroshi04_
𝐑.𝐌 :
💞💞💞
2025-01-16 17:35:40
0
milotrahimii
milotrahimii :
😁😁😁
2025-01-08 06:46:56
0
arditzeqiri1
Ardit Zeqiri :
😁😁😁
2025-01-03 13:50:57
0
erliiis
erliiis :
Krejt legjend je
2024-12-29 16:38:57
1
endrit070
enDrit :
Man sdi a t kujtona po ma kan haku tiktokin e vjeter u qel i riu respekt 🏆🫶🏽💪🏾
2025-01-13 16:47:31
0
lluk70
lluk70 :
Kat fol dokesh sikur mi pas ato ngoj qe ti qet dentisti pamuk😂
2025-01-07 18:51:33
1
To see more videos from user @peterwithmotorcycle, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

🥀 مولانا سید ابوالاعلی مودودی رحمۃ اللہ علیہ کا انتقال امریکہ کے شہر بفیلو میں اس ہسپتال میں ہوا جہاں ان کے بیٹے ڈاکٹر احمد فاروق ملازم تھے اور علاج کے لیے انہیں وہاں لے گئے تھے اور اس دن 22 ستمبر 1979 کی تاریخ تھی ڈاکٹر احمد فاروق نے بفیلو سے نیویارک کے لیے ان کی میت کو چارٹرڈ طیارے کے ذریعے منتقل کیا مولانا کے اہل خانہ بھی ان کی میت کے ساتھ نیویارک پہنچے نیو یارک ائیر پورٹ پر ایک بڑی تعداد میں مسلمان جمع ہوئے اور مولانا کی نماز جنازہ ادا کی وہاں جنازہ پڑھنے والے لوگوں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ ائیر پورٹ کے جس ایریا میں نماز ادا کی گئی وہ جگہ ناکافی ہوتی گئی لوگ بڑھتے گئے اس طرح چھ مرتبہ نماز ادا کی گئی اس کےبعد  وہاں پر لکڑی کا  تابوت جس میں میت لائی گئی تھی ائر لائن والوں  نے اس کو اپنے کارگو کیبن کے مطابق دوبارہ بنانے کا کہا چنانچہ وہاں تابوت نیا بنوانا پڑا اس کے بعد میت کو لندن کے ہیتھرو ائر پورٹ پر لایا گیا جہاں پر پورے یورپ سے ہزاروں مسلمان مولانا کی نماز جنازہ کےلیے جمع تھے چنانچہ وہاں نماز جنازہ ادا کی گئی اس کے بعد لندن سے کراچی لایا گیا کراچی میں میاں طفیل محمد صاحب کی امامت میں لاکھوں افراد نے نماز جنازہ ادا کی کراچی سے پھر میت کو 24 ستمبر 1979 کو عصر کے وقت لاہور لایا گیا اور مولانا کی رہائش گاہ اچھرہ منتقل کردیا گیا اور نماز عشاء سے اگلے دن صبح دس بجے تک لوگ لائنوں میں لگ کر مولانا کی آخری زیارت کرتے  رہے کئی لوگ یہ کہتے سنے گئے  کہ صبح تک ان کی باری نہیں آسکی صبح دس بجے 25 ستمبر کو مولانا کے جسد خاکی کو قذافی سٹیڈیم لے جایا گیا جہاں کم وبیش پچیس لاکھ افراد نے علامہ یوسف القرضاوی رحمۃاللہ علیہ کی امامت میں نماز جنازہ ادا کی اور پھر ظہر کے بعد مولانا مودودی ذیلدار پارک اچھرہ میں ان کی رہائش گاہ کے لان میں سپرد خاک کردیا گیا اللہ کی کروڑوں رحمتیں ہوں ان پر .
🥀 مولانا سید ابوالاعلی مودودی رحمۃ اللہ علیہ کا انتقال امریکہ کے شہر بفیلو میں اس ہسپتال میں ہوا جہاں ان کے بیٹے ڈاکٹر احمد فاروق ملازم تھے اور علاج کے لیے انہیں وہاں لے گئے تھے اور اس دن 22 ستمبر 1979 کی تاریخ تھی ڈاکٹر احمد فاروق نے بفیلو سے نیویارک کے لیے ان کی میت کو چارٹرڈ طیارے کے ذریعے منتقل کیا مولانا کے اہل خانہ بھی ان کی میت کے ساتھ نیویارک پہنچے نیو یارک ائیر پورٹ پر ایک بڑی تعداد میں مسلمان جمع ہوئے اور مولانا کی نماز جنازہ ادا کی وہاں جنازہ پڑھنے والے لوگوں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ ائیر پورٹ کے جس ایریا میں نماز ادا کی گئی وہ جگہ ناکافی ہوتی گئی لوگ بڑھتے گئے اس طرح چھ مرتبہ نماز ادا کی گئی اس کےبعد وہاں پر لکڑی کا تابوت جس میں میت لائی گئی تھی ائر لائن والوں نے اس کو اپنے کارگو کیبن کے مطابق دوبارہ بنانے کا کہا چنانچہ وہاں تابوت نیا بنوانا پڑا اس کے بعد میت کو لندن کے ہیتھرو ائر پورٹ پر لایا گیا جہاں پر پورے یورپ سے ہزاروں مسلمان مولانا کی نماز جنازہ کےلیے جمع تھے چنانچہ وہاں نماز جنازہ ادا کی گئی اس کے بعد لندن سے کراچی لایا گیا کراچی میں میاں طفیل محمد صاحب کی امامت میں لاکھوں افراد نے نماز جنازہ ادا کی کراچی سے پھر میت کو 24 ستمبر 1979 کو عصر کے وقت لاہور لایا گیا اور مولانا کی رہائش گاہ اچھرہ منتقل کردیا گیا اور نماز عشاء سے اگلے دن صبح دس بجے تک لوگ لائنوں میں لگ کر مولانا کی آخری زیارت کرتے رہے کئی لوگ یہ کہتے سنے گئے کہ صبح تک ان کی باری نہیں آسکی صبح دس بجے 25 ستمبر کو مولانا کے جسد خاکی کو قذافی سٹیڈیم لے جایا گیا جہاں کم وبیش پچیس لاکھ افراد نے علامہ یوسف القرضاوی رحمۃاللہ علیہ کی امامت میں نماز جنازہ ادا کی اور پھر ظہر کے بعد مولانا مودودی ذیلدار پارک اچھرہ میں ان کی رہائش گاہ کے لان میں سپرد خاک کردیا گیا اللہ کی کروڑوں رحمتیں ہوں ان پر .

About