@darweshwrites4u: آغازِ سفر میں مجھے بھی اشکوں سے نوازا گیا۔ تب میرے درد و غم بھی آنکھوں سے چھلکتے، سسکیوں میں گونجتے بڑے گہرے اور دلفریب لگتے تھے۔ پھر دہلیز اذیتوں سے بھرتی گئی یہاں تک کہ غم کے دھکتے شعلوں کو میری دو آنکھوں کی نمی کم پڑنے لگی۔ گماں ہوا اس آہ و زاری سے پرے بھی کچھ ہے کہ اس کی ضرب تو اب کاری نہیں رہی۔ اس کے بعد وقت کی قید میں گِھرا ماہ و سال کا پابند یہ وجود اتنی بے رحمی سے بھاگا کہ درد رگوں میں سرائیت کر گیا اور اشک منجمد ہو گئے۔ نادم ہوں کہ بچی ہوئی بندگی اب بھی کبھی آنکھیں بھگو جاتی ہے مگر کسے فرست ان بد لحاظ بے لگام قطاروں کے تعاقب کی کہ میں تو اب نکل آئی ہوں ان تمام صدمات سے۔ ہاں صدمات ہنوز مجھ میں مقیم ہیں۔ کسی لمحے رک کر غور کروں تو معلوم ہوتا ہے کہ ٹوٹ کر بکھر جانا بھی کسی ہنر سے کم نہیں ہوتا۔ بکھرے ہوئے اقبال مند کم از کم سمیٹے جانے کے اہل تو سمجھے جاتے ہیں۔ ہم جیسے نامراد قبر سے قبرستان ہو جاتے ہیں اور لوگ پھر بھی ہمارے دریا کو دل ہی کہتے رھتے ھیں۔ ایسے گمنام گھائل بس ضبط سے نکاحے جاتے ہیں۔ ہم جیسوں کے ہاں جنم بھی لیتا ہے تو صرف کرب۔ تربیت کے لیے سوگ رہ جاتے ہیں۔ اور سفید کپڑے میں فقط روگ۔۔۔۔۔۔۔ #foryoupage #poetry #fyp #trend #g #foryou