@coach_sia0: #kickback #legday #lowerbody #fyp #اكسبلورexplore #viral

coach_sia
coach_sia
Open In TikTok:
Region: SA
Sunday 19 January 2025 22:04:28 GMT
36045
683
4
91

Music

Download

Comments

pvii470
Pvii470 :
@M
2025-01-20 17:47:32
1
dinanasr00
دينا نصار :
👍👍👍
2025-01-20 16:51:08
1
nadoo14400
nadoo14400 :
😘😘😘
2025-01-20 22:17:42
1
tot1485
tot :
سويت كذا تاثرت وكبي
2025-01-24 12:40:31
0
To see more videos from user @coach_sia0, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

تصوف کی تجربہ گاہ تصوف کی تجربہ گاہ وہ روحانی ورکشاپ ہے جہاں انسان اپنے باطن کی صفائی، تزکیہ، اور روحانی ترقی کے لیے مختلف آزمائشوں، مشقوں اور مراحل سے گزرتا ہے، اور یہ مرشد کے زیر نگرانی ہوتا ہے۔ مرشد یا اس کی تجربہ گاہ کی تلاش اور روشن قلبی کا حصول بازار سے سودا سلف لینے جیسا نہیں، کہ شیلف سے جا کر معرفت کا مال اٹھا لیا، پیمنٹ کی، اور مطلوبہ سودا پیک کروا لیا، یا جیسے تندور پر جا کر نان لگوا لیے۔ مرشد کی تلاش وہ پیاس ہے جو کبھی تو اپنا دریا خود بلا لیتی ہے، یا پھر کبھی اپنے دریا کو پہچان کر اس تک پہنچ جاتی ہے۔ اگر کسی در پہ جا کر دل ٹھہر جائے، وہاں کوئی خاموش مہرباں قلب کو چھو لے، اور اس کی نظروں سے ایسا چراغ جل اٹھے جو باطن کے اندھیرے اور وسوسے پگھلا دے، عقل کے گھیروں کو کچھ دیر کے لیے خاموش کر دے، تو سمجھ لیں کہ آپ کا نام وہاں کے دفتر میں لکھا جا چکا ہے۔ مرشد یا اس کی تجربہ گاہ تک پہنچنے سے پہلے مرید کے دل میں ماورائی طلب کی سچی  پیاس پیدا ہوتی ہے۔ تصوف کی تربیت گاہ میں داخلہ ملنے سے پہلے آپ کی ماہیت کی پرکھ اور جوہر کی تصدیق کی جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ یقینی بنایا جاتا ہے کہ آپ کے ظرف اور آپ کی طلب کے وزن کو کسی معتبر ذریعے  نے جانچ کر تسلیم کر لیا ہو۔ پرکھ کے بعد ہی اگلی منزلوں تک رسائی کا سفر شروع ہوتا ہے۔ روحانی لیب کے چیف سائنٹسٹ یا مرشد سے بیعت صرف ہاتھ تھامنے کا نام نہیں، اپنے آپ کو مکمل تسلیم کے ساتھ اس کی بھٹی میں ڈالنے کا نام ہے، ایسی بھٹی جس کی تپش آپ کی دھات کی ساخت کے مطابق آپ کے نفس کا زنگ اتارے، میل جلائے، اور عقل کے جھمیلوں سے نکال کر آپ کے جوہر کو سامنے لے آئے، یہی جوہر آپ کو معرفت سے جوڑتا ہے۔ جب وقت آتا ہے، تو لوہار کی بھٹی ہو یا سنار کی، کہاں پہنچنا ہے، کس نے پہنچنا ہے، کب پہنچنا ہے، کیسے پہنچنا ہے، اشارہ ملتا ہے، رابطہ قائم ہوتا ہے۔ کبھی خواب میں، کبھی کسی معتبر کی سفارش سے، اور کبھی یوں ہی، نغمگی سے، کسی اڑتی ہوئی بدلی سے، یا ہوا کے تازہ جھونکے سے۔ تصوف کا تجربہ ایک ایسا باطنی سفر ہے جو انسان کو روحانی حقائق کے مشاہدے اور ان کے ذاتی تجربے سے ہم آہنگ کرتا ہے۔ جہاں ظاہر کا علم الفاظ، دلائل اور منطق پر انحصار کرتا ہے، وہیں تصوف قلبی واردات، روحانی انکشافات اور وجدانی حقیقتوں کا نام ہے۔ یہ سالک کو
تصوف کی تجربہ گاہ تصوف کی تجربہ گاہ وہ روحانی ورکشاپ ہے جہاں انسان اپنے باطن کی صفائی، تزکیہ، اور روحانی ترقی کے لیے مختلف آزمائشوں، مشقوں اور مراحل سے گزرتا ہے، اور یہ مرشد کے زیر نگرانی ہوتا ہے۔ مرشد یا اس کی تجربہ گاہ کی تلاش اور روشن قلبی کا حصول بازار سے سودا سلف لینے جیسا نہیں، کہ شیلف سے جا کر معرفت کا مال اٹھا لیا، پیمنٹ کی، اور مطلوبہ سودا پیک کروا لیا، یا جیسے تندور پر جا کر نان لگوا لیے۔ مرشد کی تلاش وہ پیاس ہے جو کبھی تو اپنا دریا خود بلا لیتی ہے، یا پھر کبھی اپنے دریا کو پہچان کر اس تک پہنچ جاتی ہے۔ اگر کسی در پہ جا کر دل ٹھہر جائے، وہاں کوئی خاموش مہرباں قلب کو چھو لے، اور اس کی نظروں سے ایسا چراغ جل اٹھے جو باطن کے اندھیرے اور وسوسے پگھلا دے، عقل کے گھیروں کو کچھ دیر کے لیے خاموش کر دے، تو سمجھ لیں کہ آپ کا نام وہاں کے دفتر میں لکھا جا چکا ہے۔ مرشد یا اس کی تجربہ گاہ تک پہنچنے سے پہلے مرید کے دل میں ماورائی طلب کی سچی پیاس پیدا ہوتی ہے۔ تصوف کی تربیت گاہ میں داخلہ ملنے سے پہلے آپ کی ماہیت کی پرکھ اور جوہر کی تصدیق کی جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ یقینی بنایا جاتا ہے کہ آپ کے ظرف اور آپ کی طلب کے وزن کو کسی معتبر ذریعے نے جانچ کر تسلیم کر لیا ہو۔ پرکھ کے بعد ہی اگلی منزلوں تک رسائی کا سفر شروع ہوتا ہے۔ روحانی لیب کے چیف سائنٹسٹ یا مرشد سے بیعت صرف ہاتھ تھامنے کا نام نہیں، اپنے آپ کو مکمل تسلیم کے ساتھ اس کی بھٹی میں ڈالنے کا نام ہے، ایسی بھٹی جس کی تپش آپ کی دھات کی ساخت کے مطابق آپ کے نفس کا زنگ اتارے، میل جلائے، اور عقل کے جھمیلوں سے نکال کر آپ کے جوہر کو سامنے لے آئے، یہی جوہر آپ کو معرفت سے جوڑتا ہے۔ جب وقت آتا ہے، تو لوہار کی بھٹی ہو یا سنار کی، کہاں پہنچنا ہے، کس نے پہنچنا ہے، کب پہنچنا ہے، کیسے پہنچنا ہے، اشارہ ملتا ہے، رابطہ قائم ہوتا ہے۔ کبھی خواب میں، کبھی کسی معتبر کی سفارش سے، اور کبھی یوں ہی، نغمگی سے، کسی اڑتی ہوئی بدلی سے، یا ہوا کے تازہ جھونکے سے۔ تصوف کا تجربہ ایک ایسا باطنی سفر ہے جو انسان کو روحانی حقائق کے مشاہدے اور ان کے ذاتی تجربے سے ہم آہنگ کرتا ہے۔ جہاں ظاہر کا علم الفاظ، دلائل اور منطق پر انحصار کرتا ہے، وہیں تصوف قلبی واردات، روحانی انکشافات اور وجدانی حقیقتوں کا نام ہے۔ یہ سالک کو "علم الیقین" سے آگے بڑھا کر "عین الیقین" اور بالآخر "حق الیقین" کی اس منزل پر پہنچا دیتا ہے، جہاں حجاب اٹھنے لگ جاتے ہیں اور حقیقت اپنی اصل صورت میں آشکار ہونے لگتی ہے۔ یہ وہ راہ ہے جہاں محض علم کافی نہیں رہتا، بلکہ دل کی گہرائیوں میں عشق کی چنگاری جلتی ہے اور انسان اس محبت میں فنا ہو کر بقا پاتا ہے۔ یہ سفر سالک کو دوئی کے علائق سے بے نیاز کر کے حقیقتِ وحدت سے جوڑ دیتا ہے، جہاں ہر شے کی ابتدا اور انتہا بس ایک ذاتِ بے مثال ہے۔ یہی وہ منزل ہے جہاں انسان حقیقتِ مطلق کا سرا پا لیتا ہے، اور یہی وصال کی وہ سرحد ہے جہاں پہ عشق کو ہمیشگی کا دوام مل جاتا ہے۔ کس کو، کب، کہاں، کون سی منزل نصیب ہو، یہ فیصلے تو ازل میں طے ہو چکے، اور انہیں پایۂ تکمیل تک پہنچانا خدا کا کام ہے۔ درویش کا حصہ بس اتنا ہے کہ معرفت کے متلاشی پنچھی اس کی سرائے عشق میں آ کر گھڑی بھر کو سستا لیں۔ جن کے حصے میں اس کی خانقاہ کا پڑاؤ لکھا ہے، وہ ٹھہر جائیں، اور جو ابھی جستجو کے سفر پر ہیں، وہ اپنی راہ پر گامزن رہیں۔ #صوفی #رومی #تصوف #محفل_درویش #sufi #sahibzada_asim_maharvi #chishti #grownmyaccount #grownmyaccount #unfreezemyacount #sufism #sufi_writes

About