@aum_tharinee: #ดวงความรัก #แอบส่อง #ใครเจอแม่หมออั้มโคตรโชคดี #แม่หมออั้มธรรมะธาโรต์ #AumTharinee #หมอดูtiktok #หมอดูแม่นๆ

Aum Tharinee 55
Aum Tharinee 55
Open In TikTok:
Region: TH
Saturday 15 February 2025 04:30:56 GMT
262430
31245
1678
1233

Music

Download

Comments

morxkot_
MORAKOT🧿 :
น้อมรับค่ะ
2025-02-15 04:36:47
377
dymkqy0e02yn
@keng.keng99 :
เป็นตัวเราเองที่ส่องเขาทุกวัน อย่างไรก็ขอน้อมรับคำทำนายค่ะ
2025-02-15 05:50:35
40
fhaja_38
fhaja_38 :
น้อมรับคำทำนายค่ะ
2025-02-15 04:38:15
38
maykaewsong
MAY ♾️❤️🍀💰♾️ :
น้อมรับคำทำนายค่ะ สาธุ🙏
2025-02-15 05:07:05
38
kittisak.kunok
Kittisak Kunok :
น้อมรับคําทํานาย
2025-02-15 04:36:04
9
dam4833
Dam❤️‍🔥😢 :
เขามีแฟนแล้ว🤣
2025-02-15 10:01:50
8
auyd6
Aui Sudapa 🤍 :
น้อมรับคำทำนายคะ
2025-02-15 04:35:24
8
rose__639
💚Rojana💚462🌹 :
ขอให้รักดีๆเข้ามาน้อมรับคำทำนายสาธุค่ะ🙏🙏🙏
2025-02-15 15:17:19
6
anongmeepiw2506
อนงค์ มีผิว :
รับคำทำนายค่ะ
2025-02-15 04:36:12
6
sukxvriii
๑๔ :
น้อมรับคำทำนายค่ะ
2025-02-15 04:53:26
5
user5554108861855
ອາລຸນ ລຸນ :
น้อมรับคำทำนายคะ
2025-02-15 04:33:42
5
pang5326
ถุงแป้ง :
น้อมรับคำทำนายค่ะ สาธุๆๆ🙏🙏🙏
2025-02-15 06:22:29
4
To see more videos from user @aum_tharinee, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

#عربی زبان میں دنیایا تو دُنُوْئَ ۃْ یا دَنَائَ ۃْ سے مشتق ہے، اس کے معنی ہیں:’’خسیس ہونا، کمینہ و ذلیل ہونا‘‘یا ’’دَنِیْئٌ‘‘ سے یا ’’دُنُوٌّ‘‘ سے ماخوذ ہے۔ اس کے معنی ہیں: کسی چیز کے قریب ہونا، کیونکہ دنیا آخرت کے مقابلے میں قریب ترین ہے، الطاف حسین حالی نے کہا ہے: دنیائے دَنی کو نقشِ فانی سمجھو رودادِ جہاں کو اِک کہانی سمجھو پر جب کرو آغاز کوئی کام بڑا ہر سانس کو عمر جاودانی سمجھو#  ’’حضرت عبداللہ بن عمرؓ بیان کرتے ہیں: رسول اللہﷺ نے میرے کندھے پر ہاتھ رکھا اور فرمایا: دنیا میں اس طرح (اجنبی بن کر) رہو کہ گویا تم مسافر ہو یا راستہ عبور کرنے والے (یعنی اسے اپنی مستقل قرارگاہ نہ سمجھو)۔ عبداللہؓ بن عمر کہا کرتے تھے: جب تم شام کرلو تو صبح کا انتظار نہ کرو اور جب تم صبح کرو تو شام کا انتظار نہ کرواور اپنی تندرستی کے زمانے میں اپنی (ممکنہ) بیماری کے لئے کچھ پس انداز کر کے رکھو اور اپنی حیات سے اپنی موت (یعنی عاقبت )کے لئے کچھ تیاری کر کے رکھو۔‘‘ (صحیح البخاری)# ’’مصعب بن سعد بیان کرتے ہیں: اُن کے والد سعد نے گمان کیا کہ انہیں (شجاعت اور سخاوت کی وجہ سے) اپنے سے کمتر لوگوں پر فضیلت حاصل ہے، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:  تمہیں جو نصرتِ الٰہی اور رزق کی کشادگی ملتی ہے، یہ کمزوروں کی دعائوں کی برکت سے ملتی ہے۔‘‘ (صحیح البخاری)# اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’دنیا کی زندگی کی مثال محض اس پانی کی طرح ہے جس کو ہم نے آسمان سے نازل کیا تو اس کی وجہ سے زمین کی وہ پیداوار خوب گھنی ہوگئی جس کو انسان اور جانور سب کھاتے ہیں، حتیٰ کہ عین اس وقت جب کھیتیاں اپنی تروتازگی اور شادابی کے ساتھ لہلہانے لگیں اور ان کے مالکوں نے یہ گمان کرلیا کہ وہ ان پر قادر ہیں، تو اچانک رات یا دن کو ان پر ہمارا عذاب آگیا، پس ہم نے ان کھیتوں کو کٹا ہوا (ڈھیر) بنادیا جیسے کل یہاں کچھ تھا ہی نہیں، غوروفکر کرنے والوں کے لئے ہم اسی طرح آیتوں کو وضاحت سے بیان کرتے ہیں‘‘ (یونس:۲۴)
#عربی زبان میں دنیایا تو دُنُوْئَ ۃْ یا دَنَائَ ۃْ سے مشتق ہے، اس کے معنی ہیں:’’خسیس ہونا، کمینہ و ذلیل ہونا‘‘یا ’’دَنِیْئٌ‘‘ سے یا ’’دُنُوٌّ‘‘ سے ماخوذ ہے۔ اس کے معنی ہیں: کسی چیز کے قریب ہونا، کیونکہ دنیا آخرت کے مقابلے میں قریب ترین ہے، الطاف حسین حالی نے کہا ہے: دنیائے دَنی کو نقشِ فانی سمجھو رودادِ جہاں کو اِک کہانی سمجھو پر جب کرو آغاز کوئی کام بڑا ہر سانس کو عمر جاودانی سمجھو# ’’حضرت عبداللہ بن عمرؓ بیان کرتے ہیں: رسول اللہﷺ نے میرے کندھے پر ہاتھ رکھا اور فرمایا: دنیا میں اس طرح (اجنبی بن کر) رہو کہ گویا تم مسافر ہو یا راستہ عبور کرنے والے (یعنی اسے اپنی مستقل قرارگاہ نہ سمجھو)۔ عبداللہؓ بن عمر کہا کرتے تھے: جب تم شام کرلو تو صبح کا انتظار نہ کرو اور جب تم صبح کرو تو شام کا انتظار نہ کرواور اپنی تندرستی کے زمانے میں اپنی (ممکنہ) بیماری کے لئے کچھ پس انداز کر کے رکھو اور اپنی حیات سے اپنی موت (یعنی عاقبت )کے لئے کچھ تیاری کر کے رکھو۔‘‘ (صحیح البخاری)# ’’مصعب بن سعد بیان کرتے ہیں: اُن کے والد سعد نے گمان کیا کہ انہیں (شجاعت اور سخاوت کی وجہ سے) اپنے سے کمتر لوگوں پر فضیلت حاصل ہے، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تمہیں جو نصرتِ الٰہی اور رزق کی کشادگی ملتی ہے، یہ کمزوروں کی دعائوں کی برکت سے ملتی ہے۔‘‘ (صحیح البخاری)# اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’دنیا کی زندگی کی مثال محض اس پانی کی طرح ہے جس کو ہم نے آسمان سے نازل کیا تو اس کی وجہ سے زمین کی وہ پیداوار خوب گھنی ہوگئی جس کو انسان اور جانور سب کھاتے ہیں، حتیٰ کہ عین اس وقت جب کھیتیاں اپنی تروتازگی اور شادابی کے ساتھ لہلہانے لگیں اور ان کے مالکوں نے یہ گمان کرلیا کہ وہ ان پر قادر ہیں، تو اچانک رات یا دن کو ان پر ہمارا عذاب آگیا، پس ہم نے ان کھیتوں کو کٹا ہوا (ڈھیر) بنادیا جیسے کل یہاں کچھ تھا ہی نہیں، غوروفکر کرنے والوں کے لئے ہم اسی طرح آیتوں کو وضاحت سے بیان کرتے ہیں‘‘ (یونس:۲۴)

About