@angelina_baozi: живу в сексуальном страхе #chineseboy #chinesegirl #china #chinese #中国 #китай

BAOZI
BAOZI
Open In TikTok:
Region: JP
Monday 17 February 2025 10:02:38 GMT
1817580
337368
1068
18740

Music

Download

Comments

trece98
jhordy :
bi panic 💋
2025-02-19 19:37:35
1
yagami_nobara
八神野薔薇/INFJ :
*pansexual panic*
2025-02-18 18:26:17
18
oreshek_toto
oreshek_toto :
рядом с моим вузом лесбар с стриптизом. планы в пятницу каждый раз одни и те же.
2025-02-17 16:39:35
47631
skz_my_love.m
тапочек феликса :
Моя лететь в Китай
2025-02-17 19:03:11
32938
i_love_tatars
Tatars :
ПО МАШИНАМ ( к девушкам)
2025-02-18 04:09:15
8433
arail209
arailym413 :
Девушки не хотят их для утех, а просто восхищаются, в отличие от некоторых мужчин. Почему людям так трудно это понять?
2025-02-18 14:34:03
1591
user3965852726897
user3965852726897 :
вот что должны показывать в качестве достопримечательностей Китая, а не архитектуру. колличество туристов повысится в несколько десятков раз.
2025-02-17 16:05:03
3782
hqbsk
𐔌 . ⋮ vill-v .ᐟ ֹ ₊ ꒱ :
женщины😍😍
2025-02-17 13:48:41
9759
icefox62
IceFox315 :
где все эти, выступающие против сексуализации тел?)
2025-02-18 12:50:16
850
user2922710429375
Vitallik:3 :
моя литеть Китай там баба с деньга и ходить на дискотека, НРААААВИЦА
2025-02-18 13:16:10
1919
fanofhell
на драйве :
я со своей бисексуальностью там долго не продержусь (я подкатывала к какой-то красивой китаянке по звонку с подругой, которая в этот момент подкатывала к её другу китайцу🙏🤝)
2025-02-18 08:47:29
1033
user85972846
Лунный Кот(!) :
у меня би паника!!!!
2025-02-17 17:17:54
415
ohvladoska_13
владо ☆☆☆ :
МОЯ ЛЕТЕТЬ В КИТАЙ (к девушкам)
2025-02-18 15:56:23
316
sonyachan_uwu
Злобный осьминог :
ладно ради такого я готова поехать жить в общагу с тараканами на стажировку
2025-02-17 18:09:50
445
valeriaawiiii
愛してます :
Мы с сестрой идем покупать билеты, ща отмечу
2025-02-18 09:40:36
122
cosmofriend
Заводной хотдог :
Как же я устал от этих борцов за все хорошее против всего плохого. Что мужчины, что женщины взаимно ненавидят друг друга, обвиняют друг друга в чем угодно, видят обидку, зеркалку или ещё что-то в свою
2025-02-19 06:29:31
76
anonim.cg2
anonim.cg2 :
я теперь тоже хочу в китай...
2025-02-17 11:54:45
803
malevolent_innuendo
augustine biletska :
о а мне китай жизнь сломал 😋 полетела туда здоровая с мечтой а вернулась при смерти эвакуационным рейсом и с инвалидностью
2025-02-19 13:43:37
29
f1zryk
Genius :
а Зубарев где((
2025-02-18 16:09:21
170
mi_dina_aleks
пыль со стола Мосян :
Кто-то живёт лучшей жизнью, но мне не хватает энергии даже выйти в магазин... собираюсь выходить, потом откуда-то наваливается слабость, и я никуда не выхожу уже год, живу доставками.
2025-02-18 15:32:16
54
gehechang
gegechang :
Пару минут назад я сомневалась и жалела что поеду учится в Китай. Теперь нет
2025-02-18 02:55:15
79
follow.aliens
follow -aliens :
по машинам
2025-02-17 19:31:53
520
t1rtus
Тартус Хмеймим :
Зубарев о таком не рассказывал
2025-02-19 18:17:20
216
_.k_a_z_u._
✴️Зелёнка❇️ :
ТУДА МНЕ НАДО
2025-02-18 11:38:36
82
faithejdjdod
faithejdjdod :
некогда объяснять, мне срочно нужно в китай
2025-02-17 22:32:36
294
To see more videos from user @angelina_baozi, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

شاہ فیصل بن عبدالعزیز آل سعود فلسطین کے مسئلے پر انتہائی مضبوط اور واضح موقف رکھتے تھے۔  ان کی زندگی اور سیاست میں فلسطین کا مسئلہ ایک اہم اور مرکزی موضوع تھا، اور انہوں نے ہمیشہ فلسطینی عوام کی حمایت کی۔ ان کے فلسطین کے بارے میں خیالات کو ان کی تقاریر، فیصلوں اور حکومتی پالیسیوں میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ 1. فلسطین کی آزادی کی حمایت شاہ فیصل کا یہ عقیدہ تھا کہ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین پر مکمل خودمختاری ملنی چاہیے۔ ان کا ماننا تھا کہ اسرائیل کا قیام غیر قانونی تھا اور فلسطین کی سرزمین فلسطینیوں کی تھی۔ انہوں نے ہمیشہ عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کی، اور فلسطین کی آزادی کو ایک اہم عرب قومی مقصد کے طور پر تسلیم کیا۔ 2. عرب یکجہتی کی اہمیت شاہ فیصل کے خیال میں فلسطین کا مسئلہ صرف فلسطینیوں کا نہیں بلکہ پورے عرب دنیا کا مسئلہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی حمایت کے لئے عرب ممالک کو آپس میں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام عرب ممالک کو اپنے سیاسی، اقتصادی اور فوجی وسائل کو فلسطینیوں کی مدد کے لئے یکجا کرنا چاہیے۔ 3. اسرائیل کے خلاف سخت موقف شاہ فیصل نے اسرائیل کے خلاف سخت موقف اپنایا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو فلسطینی سرزمین سے نکلنا ہوگا اور فلسطینیوں کو ان کے حقوق واپس ملنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ریاست کا قیام عالمی قوانین اور اخلاقی اصولوں کے خلاف تھا، اور اس کا حل صرف فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی میں تھا۔ 4. عالمی سطح پر فلسطینیوں کی حمایت شاہ فیصل نے عالمی فورمز پر فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھائی۔ وہ اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرتے تھے اور اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ فلسطین کا مسئلہ ایک عالمی سطح پر حل ہونا چاہیے۔ ان کی قیادت میں سعودی عرب نے فلسطینیوں کی حمایت میں عرب لیگ میں بھی سرگرم کردار ادا کیا۔ 5. سعودی عرب کی حمایت شاہ فیصل نے سعودی عرب کو فلسطینیوں کے لیے ایک اہم حامی کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے سعودی عرب کی تمام وسائل کو فلسطینیوں کی حمایت میں استعمال کیا، چاہے وہ مالی امداد ہو، سیاسی حمایت ہو یا پھر عرب لیگ کی سطح پر فلسطینیوں کے لیے ایک مضبوط موقف کی تعمیر ہو۔ ان کی حکومت نے فلسطینی مہاجرین کے لئے امداد فراہم کی اور فلسطینی تنظیموں کے ساتھ روابط کو مزید مستحکم کیا۔ 6. فلسطین کے مسئلے پر جنگ اور مذاکرات شاہ فیصل نے فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے مذاکرات کی اہمیت کو تسلیم کیا تھا، لیکن اس کے ساتھ ہی وہ اس بات کے حامی تھے کہ اسرائیل کے ساتھ کوئی بھی بات چیت اس وقت تک ممکن نہیں جب تک فلسطینیوں کو ان کے حقوق نہیں دیے جاتے۔ 1973 کی یوم کپور جنگ میں سعودی عرب نے اسرائیل کے خلاف عرب اتحادیوں کے ساتھ جنگ میں حصہ لیا تھا، اور اس کا مقصد اسرائیل پر دباؤ ڈالنا تھا تاکہ وہ فلسطینیوں کے حقوق تسلیم کرے۔ 7. تیل کا ہتھیار شاہ فیصل نے 1973 میں ہونے والی عرب-اسرائیل جنگ کے دوران تیل کو ایک سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔ سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں کمی کر کے اور تیل کی برآمدات کو محدود کر کے اسرائیل کے حامی مغربی ممالک کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی۔ یہ ایک علامتی قدم تھا جس کے ذریعے شاہ فیصل نے عالمی سطح پر فلسطین کے مسئلے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ 8. شہادت کے بعد وراثت شاہ فیصل کی وفات 1975 میں ہوئی، لیکن ان کے فلسطین کے بارے میں موقف اور ان کی حمایت آج بھی عرب دنیا میں یاد کی جاتی ہے۔ ان کی پالیسیوں نے سعودی عرب کو فلسطینیوں کے لیے ایک اہم حمایتی کے طور پر پیش کیا، اور اس کے اثرات اب تک عرب دنیا اور عالمی سطح پر محسوس کیے جاتے ہیں۔ شاہ فیصل کا فلسطین کے بارے میں موقف ایک انسان دوستی اور عالمی انصاف پر مبنی تھا، اور انہوں نے ہمیشہ اس بات کو یقینی بنایا کہ سعودی عرب فلسطینیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا۔ #zubairsandhu210 #sandhu❤cheema #foryoupage #fyp
شاہ فیصل بن عبدالعزیز آل سعود فلسطین کے مسئلے پر انتہائی مضبوط اور واضح موقف رکھتے تھے۔ ان کی زندگی اور سیاست میں فلسطین کا مسئلہ ایک اہم اور مرکزی موضوع تھا، اور انہوں نے ہمیشہ فلسطینی عوام کی حمایت کی۔ ان کے فلسطین کے بارے میں خیالات کو ان کی تقاریر، فیصلوں اور حکومتی پالیسیوں میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ 1. فلسطین کی آزادی کی حمایت شاہ فیصل کا یہ عقیدہ تھا کہ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین پر مکمل خودمختاری ملنی چاہیے۔ ان کا ماننا تھا کہ اسرائیل کا قیام غیر قانونی تھا اور فلسطین کی سرزمین فلسطینیوں کی تھی۔ انہوں نے ہمیشہ عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کی، اور فلسطین کی آزادی کو ایک اہم عرب قومی مقصد کے طور پر تسلیم کیا۔ 2. عرب یکجہتی کی اہمیت شاہ فیصل کے خیال میں فلسطین کا مسئلہ صرف فلسطینیوں کا نہیں بلکہ پورے عرب دنیا کا مسئلہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی حمایت کے لئے عرب ممالک کو آپس میں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام عرب ممالک کو اپنے سیاسی، اقتصادی اور فوجی وسائل کو فلسطینیوں کی مدد کے لئے یکجا کرنا چاہیے۔ 3. اسرائیل کے خلاف سخت موقف شاہ فیصل نے اسرائیل کے خلاف سخت موقف اپنایا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو فلسطینی سرزمین سے نکلنا ہوگا اور فلسطینیوں کو ان کے حقوق واپس ملنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ریاست کا قیام عالمی قوانین اور اخلاقی اصولوں کے خلاف تھا، اور اس کا حل صرف فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی میں تھا۔ 4. عالمی سطح پر فلسطینیوں کی حمایت شاہ فیصل نے عالمی فورمز پر فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھائی۔ وہ اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرتے تھے اور اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ فلسطین کا مسئلہ ایک عالمی سطح پر حل ہونا چاہیے۔ ان کی قیادت میں سعودی عرب نے فلسطینیوں کی حمایت میں عرب لیگ میں بھی سرگرم کردار ادا کیا۔ 5. سعودی عرب کی حمایت شاہ فیصل نے سعودی عرب کو فلسطینیوں کے لیے ایک اہم حامی کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے سعودی عرب کی تمام وسائل کو فلسطینیوں کی حمایت میں استعمال کیا، چاہے وہ مالی امداد ہو، سیاسی حمایت ہو یا پھر عرب لیگ کی سطح پر فلسطینیوں کے لیے ایک مضبوط موقف کی تعمیر ہو۔ ان کی حکومت نے فلسطینی مہاجرین کے لئے امداد فراہم کی اور فلسطینی تنظیموں کے ساتھ روابط کو مزید مستحکم کیا۔ 6. فلسطین کے مسئلے پر جنگ اور مذاکرات شاہ فیصل نے فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے مذاکرات کی اہمیت کو تسلیم کیا تھا، لیکن اس کے ساتھ ہی وہ اس بات کے حامی تھے کہ اسرائیل کے ساتھ کوئی بھی بات چیت اس وقت تک ممکن نہیں جب تک فلسطینیوں کو ان کے حقوق نہیں دیے جاتے۔ 1973 کی یوم کپور جنگ میں سعودی عرب نے اسرائیل کے خلاف عرب اتحادیوں کے ساتھ جنگ میں حصہ لیا تھا، اور اس کا مقصد اسرائیل پر دباؤ ڈالنا تھا تاکہ وہ فلسطینیوں کے حقوق تسلیم کرے۔ 7. تیل کا ہتھیار شاہ فیصل نے 1973 میں ہونے والی عرب-اسرائیل جنگ کے دوران تیل کو ایک سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔ سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں کمی کر کے اور تیل کی برآمدات کو محدود کر کے اسرائیل کے حامی مغربی ممالک کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی۔ یہ ایک علامتی قدم تھا جس کے ذریعے شاہ فیصل نے عالمی سطح پر فلسطین کے مسئلے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ 8. شہادت کے بعد وراثت شاہ فیصل کی وفات 1975 میں ہوئی، لیکن ان کے فلسطین کے بارے میں موقف اور ان کی حمایت آج بھی عرب دنیا میں یاد کی جاتی ہے۔ ان کی پالیسیوں نے سعودی عرب کو فلسطینیوں کے لیے ایک اہم حمایتی کے طور پر پیش کیا، اور اس کے اثرات اب تک عرب دنیا اور عالمی سطح پر محسوس کیے جاتے ہیں۔ شاہ فیصل کا فلسطین کے بارے میں موقف ایک انسان دوستی اور عالمی انصاف پر مبنی تھا، اور انہوں نے ہمیشہ اس بات کو یقینی بنایا کہ سعودی عرب فلسطینیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا۔ #zubairsandhu210 #sandhu❤cheema #foryoupage #fyp

About