@asifali0391: ہمارے سینوں میں پنپتی اذیتوں نے ہمارے چہرے کے آئینوں کو دھندلا کر رکھ دیا ہمارے عورتوں کی کوکھ میں بچوں کی بجائے دکھ پل رہے ہیں ہم نے زندگی اداسی کے مبہم خیال کے ساتھ گزار دی ہماری قبروں کے کتبے پر لکھا جائے گا اک ایسی نسل جو اپنے ہی شعور کے ہاتھوں زندہ درگور ہو گئی ہماری روحیں اس بات پہ نوحہ کناں رہیں گی کہ ہم انہیں کھوکھلے جسموں کی قید سے آذاد نہ کرسکے اور ہمارے بدن اس بات پہ شرمندہ رہیں گے کہ ہماری روحیں دقیانوسی ہیں_!!