@seiumn: SOON at 8AM: Striking Healthcare Workers Will Rally on Final Day of Four-Day ULP Strike As Parties Go Back to Bargaining Table | Friday morning rally will be held before the two sides return to the table Friday at 9 a.m. STILLWATER, MINN – On Friday, July 11th, at 8 a.m, members of SEIU Healthcare MN & IA at HealthPartners Stillwater Medical Group (SMG) will rally on the picket line on the final day of their four-day Unfair Labor Practice (ULP) strike. The rally will be in support of the Union’s bargaining team who will be heading from the picket line to the bargaining table across town following HealthPartners reaching out to the Union in the last 24 hours and the two sides agreeing to bargain Friday morning. Friday’s session will be the eighth bargaining session between the two groups as workers continue to push for fair wages and benefits and respect for longtime SMG employees. Throughout this week, workers have been joined on the picket line by Lt. Gov. Peggy Flanagan, Attorney General Keith Ellison, members of other unions and community supporters, showcasing the broad support these essential workers have in their fight for a fair contract. The group brings together over 80 workers who do jobs such as Licensed Practical Nurse (LPN), Certified Medical Assistant (CMA) and other service-unit healthcare positions in the Family Medicine, OB/GYN, Pediatrics and Specialties departments at the clinic. WHAT: Rally on final day of four-day ULP strike by SEIU Healthcare MN & IA members at HealthPartners Stillwater Medical Group (SMG) as the two sides head back to the bargaining table WHEN: Friday, July 11, 8 a.m. WHERE: Public sidewalk outside HealthPartners Stillwater Medical Group Clinic (1500 Curve Crest Blvd, Stillwater, MN 55082) | Event will be livestreamed on SEIU Healthcare MN & IA Facebook page SEIU Healthcare Minnesota & Iowa unites over 50,000 healthcare and long-term care workers in hospitals, clinics, nursing homes, and home care throughout Minnesota and Iowa. #UnionStrong#strike #Stillwater@agkeithellison@seiu_org

SEIU MN State Council
SEIU MN State Council
Open In TikTok:
Region: US
Friday 11 July 2025 11:59:23 GMT
1034
93
3
3

Music

Download

Comments

peachiijellii
Sabamba :
the nurses take care of us, so we better stand up and help take care of them!
2025-07-14 02:15:34
0
annabotz1
Anna CNM, APRN :
Start taking care of your nurses! They are ESSENTIAL
2025-07-11 12:31:45
1
damnit_dawn2.0
DamnIt Dawn :
💙💙💙💙💙
2025-07-11 18:39:00
0
To see more videos from user @seiumn, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

شرک کے بعد کبیرہ گناہ، والدین کی نافرمانی!! السلام علیکم۔۔۔ دوستو!۔۔۔ کائنات میں افضل اور اشرف مخلوق انسان ہے انسان کو یہ عظمت وشرف عقل کی وجہ سے ملا اسی کی پرورش کی گونا گوں ذمہ داری عائد کی گئیں عام حیوانات کے مقابلے میں انسان کی ایک خصوصیت یہ ہے کے وہ مدنی الطبع واقع ہوا ہے. مدنیت کے استقرار اور اُس کے لزوم ہی کیلئے باہمی انس ومحبت کا جذبہ ودیعت کیا گیا ہے یہ انس ومحبت کا جذبہ فطری طور پر بدرجہ اتم والدین کو عطاء کیا گیا ہے اولاد کیلئے والدین دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہیں والدین کی جس قدر عزت وتوقیر کی جائے گی اسی قدر اولاد سعادت سے سرفراز ہوگی شریعت میں والدین کے ساتھ حُسن سلوک کا حکم دیا گیا ہے اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے۔۔۔ ترجمہ: اور تیرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا ہے تم اس کے سوا اور کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا۔ اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان کے آگے اف تک نہ کہنا، نہ انہیں ڈانٹ ڈپٹ کرنا بلکہ ان کے ساتھ ادب و احترام سے بات کرنا۔  (سورہ اسراء آیت ٢٣)۔۔۔ مذکورہ آیت کریمہ میں اللہ تعالٰی نے جہاں اپنی عبادت کا حکم دیا اسی کے ساتھ یہ بھی ذکر فرمایا کے والدین کے ساتھ حُسن سلوک کرو اور اُن کو اُف تک بھی نہ کہو، والدین کی عزت و احترام دینی ودنیاوی بہتری کا سبب ہوتی ہے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کے سروں پر والدین کا سایہ ہے اور سعادت مند ہے وہ اولاد جو ہر حال میں اپنے والدین کے ساتھ حُسن سلوک رکھتی ہے اور اُن کا احترام کرتی ہے۔۔۔ بات دراصل یہ ہے کے والدین اللہ کی دو بڑی صفات سے متصف ہیں۔۔۔ 👈١۔ اللہ خالق حقیقی ہے۔۔۔ 👈٢۔ تو والدین خالق مجازی۔۔۔ اللہ تعالٰی حقیقی رب ہے تو والدین مجازی رب ہیں۔۔۔ توحید وعبادت کے بعد اطاعت وخدمت والدین واجب ہے۔۔۔ اس کی وجہ یہ ہے کے انسان کے وجود میں آنے کا سبب تو اللہ تعالٰی کی حقیقی ذات ہے کہ اس نے اس کو پیدا کیا اور ظاہری سبب والدین ہیں پس اللہ تعالٰی عبادت کے لائق ہوا اور اس کے بعد والدین احسان وشکر اور فرمانبرداری کے مستحق ہوئے اسی بات سے یہ بات بھی واضح ہوگئی کے شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ والدین کی نافرمانی ہے۔۔۔ 👈👈حدیث مبارک کا مفہوم ہے۔۔۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔۔۔ ترجمہ: عبدالرحمن بن ابی بکرہ ابی بکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تم کو سب سے بڑے گناہ نہ بتلا دوں، لوگوں نے عرض کیا، کیوں نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا، اللہ کا شریک ٹھہرانا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔ (رواہ البخاری)۔۔۔ 👈👈اسی طرح ایک اور جگہ ارشاد ہوا۔۔۔ جو شخص اپنے والدین کی طرف ایک نظر محبت سے دیکھتا ہے تو اُس کو حج مقبول کا ثواب ملتا ہے صحابہ نے عرض کیا اگر دن میں سو مرتبہ دیکھئے؟؟؟۔۔۔  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں اللہ بزرگ وبرتر ہے اور پاک تر ہے (رواہ بیہقی)۔۔۔ یہ بات اظہر من الشمس ہے کے اللہ تعالٰی کی خلقت میں سے کسی کا احسان اس قدر نہیں جس قدر والدین کا احسان اولاد پر ہوتا ہے پھر اولاد کو والدین کا اتنا شکر کرنا چاہئے اور اس قدر اطاعت وفرمانبرداری بجالانی چاہئے کے ساری خلقت میں سے کسی کی نہیں کرنی چاہئے۔۔۔  اولاد والدین کے جسم کا ایک ٹکڑا ہوتے ہیں۔۔۔ اسی لحاظ سے والدین اولاد کے ساتھ ازحد محبت وشفقت کرتے ہیں اپنی زندگی اولاد پر چھڑکتے ہیں ہر طرح کی نیکی اور بھلائی اولاد کو پہنچاتے ہیں تمام عمر ان کے لئے کماتے ہیں اور آخر ساری کمائی اور جائیداد خوشی سے ان کیلئے چھوڑ کر ماجاتے ہیں پس اللہ تعالٰی کے ارشاد ک مطابق نیکی کا بدلہ بجز نیکی کیا ہوسکتا ہے۔۔۔ هَلْ جَزَاۗءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے؟ (سورہ رحمٰن آیت ٦٠)۔۔۔ سوچیں غور کریں کہ والدین جو نیکی اولاد کے ساتھ کرتے ہیں کیا کوئی اور بھی ایسی نیکی کرتا ہے؟؟؟۔۔۔  ہرگز نہیں تو پھر اولاد کو بھی والدین کے ساتھ بےمثال نیکی، خیرخواہی، محبت، احسان اور فرمانبرداری کرنا ضروری ہے اپنی جان اولاد اور مال ماں باپ پر قردینا چاہئے اگر اولاد والدین کی خدمت وفرمابرداری نہ کرے گی تو اللہ تعالٰی کی نافرمانی اور گنہگار ہوکر مرے گی۔۔۔ والدین کو بھی چاہئے کے وہ اولاد بھی اولاد کو ایسی باتیں کرنے کو نہ کہیں جو ان کے بس اور اختیار اور احکام شریعت کے خلاف ہوں۔۔۔ والدین آخر بڑے ہیں اور ان کی حٰیثیت حاکم کی ہے اولاد سے سنجیدگی اور تدبر سے کام لیا کریں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحیح معنوں میں قابل احترام اور لائق اطاعت اگر کوئی ہستی ہوسکتی ہے تو وہ والدین ہیں والدین کی اطاعت و فرمانبرداری بھی عبادت میں داخل ہے ہاں اگر والدین کوئی خلاف شرع کام کرنے کا
شرک کے بعد کبیرہ گناہ، والدین کی نافرمانی!! السلام علیکم۔۔۔ دوستو!۔۔۔ کائنات میں افضل اور اشرف مخلوق انسان ہے انسان کو یہ عظمت وشرف عقل کی وجہ سے ملا اسی کی پرورش کی گونا گوں ذمہ داری عائد کی گئیں عام حیوانات کے مقابلے میں انسان کی ایک خصوصیت یہ ہے کے وہ مدنی الطبع واقع ہوا ہے. مدنیت کے استقرار اور اُس کے لزوم ہی کیلئے باہمی انس ومحبت کا جذبہ ودیعت کیا گیا ہے یہ انس ومحبت کا جذبہ فطری طور پر بدرجہ اتم والدین کو عطاء کیا گیا ہے اولاد کیلئے والدین دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہیں والدین کی جس قدر عزت وتوقیر کی جائے گی اسی قدر اولاد سعادت سے سرفراز ہوگی شریعت میں والدین کے ساتھ حُسن سلوک کا حکم دیا گیا ہے اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے۔۔۔ ترجمہ: اور تیرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا ہے تم اس کے سوا اور کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا۔ اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان کے آگے اف تک نہ کہنا، نہ انہیں ڈانٹ ڈپٹ کرنا بلکہ ان کے ساتھ ادب و احترام سے بات کرنا۔ (سورہ اسراء آیت ٢٣)۔۔۔ مذکورہ آیت کریمہ میں اللہ تعالٰی نے جہاں اپنی عبادت کا حکم دیا اسی کے ساتھ یہ بھی ذکر فرمایا کے والدین کے ساتھ حُسن سلوک کرو اور اُن کو اُف تک بھی نہ کہو، والدین کی عزت و احترام دینی ودنیاوی بہتری کا سبب ہوتی ہے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کے سروں پر والدین کا سایہ ہے اور سعادت مند ہے وہ اولاد جو ہر حال میں اپنے والدین کے ساتھ حُسن سلوک رکھتی ہے اور اُن کا احترام کرتی ہے۔۔۔ بات دراصل یہ ہے کے والدین اللہ کی دو بڑی صفات سے متصف ہیں۔۔۔ 👈١۔ اللہ خالق حقیقی ہے۔۔۔ 👈٢۔ تو والدین خالق مجازی۔۔۔ اللہ تعالٰی حقیقی رب ہے تو والدین مجازی رب ہیں۔۔۔ توحید وعبادت کے بعد اطاعت وخدمت والدین واجب ہے۔۔۔ اس کی وجہ یہ ہے کے انسان کے وجود میں آنے کا سبب تو اللہ تعالٰی کی حقیقی ذات ہے کہ اس نے اس کو پیدا کیا اور ظاہری سبب والدین ہیں پس اللہ تعالٰی عبادت کے لائق ہوا اور اس کے بعد والدین احسان وشکر اور فرمانبرداری کے مستحق ہوئے اسی بات سے یہ بات بھی واضح ہوگئی کے شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ والدین کی نافرمانی ہے۔۔۔ 👈👈حدیث مبارک کا مفہوم ہے۔۔۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔۔۔ ترجمہ: عبدالرحمن بن ابی بکرہ ابی بکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تم کو سب سے بڑے گناہ نہ بتلا دوں، لوگوں نے عرض کیا، کیوں نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا، اللہ کا شریک ٹھہرانا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔ (رواہ البخاری)۔۔۔ 👈👈اسی طرح ایک اور جگہ ارشاد ہوا۔۔۔ جو شخص اپنے والدین کی طرف ایک نظر محبت سے دیکھتا ہے تو اُس کو حج مقبول کا ثواب ملتا ہے صحابہ نے عرض کیا اگر دن میں سو مرتبہ دیکھئے؟؟؟۔۔۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں اللہ بزرگ وبرتر ہے اور پاک تر ہے (رواہ بیہقی)۔۔۔ یہ بات اظہر من الشمس ہے کے اللہ تعالٰی کی خلقت میں سے کسی کا احسان اس قدر نہیں جس قدر والدین کا احسان اولاد پر ہوتا ہے پھر اولاد کو والدین کا اتنا شکر کرنا چاہئے اور اس قدر اطاعت وفرمانبرداری بجالانی چاہئے کے ساری خلقت میں سے کسی کی نہیں کرنی چاہئے۔۔۔ اولاد والدین کے جسم کا ایک ٹکڑا ہوتے ہیں۔۔۔ اسی لحاظ سے والدین اولاد کے ساتھ ازحد محبت وشفقت کرتے ہیں اپنی زندگی اولاد پر چھڑکتے ہیں ہر طرح کی نیکی اور بھلائی اولاد کو پہنچاتے ہیں تمام عمر ان کے لئے کماتے ہیں اور آخر ساری کمائی اور جائیداد خوشی سے ان کیلئے چھوڑ کر ماجاتے ہیں پس اللہ تعالٰی کے ارشاد ک مطابق نیکی کا بدلہ بجز نیکی کیا ہوسکتا ہے۔۔۔ هَلْ جَزَاۗءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے؟ (سورہ رحمٰن آیت ٦٠)۔۔۔ سوچیں غور کریں کہ والدین جو نیکی اولاد کے ساتھ کرتے ہیں کیا کوئی اور بھی ایسی نیکی کرتا ہے؟؟؟۔۔۔ ہرگز نہیں تو پھر اولاد کو بھی والدین کے ساتھ بےمثال نیکی، خیرخواہی، محبت، احسان اور فرمانبرداری کرنا ضروری ہے اپنی جان اولاد اور مال ماں باپ پر قردینا چاہئے اگر اولاد والدین کی خدمت وفرمابرداری نہ کرے گی تو اللہ تعالٰی کی نافرمانی اور گنہگار ہوکر مرے گی۔۔۔ والدین کو بھی چاہئے کے وہ اولاد بھی اولاد کو ایسی باتیں کرنے کو نہ کہیں جو ان کے بس اور اختیار اور احکام شریعت کے خلاف ہوں۔۔۔ والدین آخر بڑے ہیں اور ان کی حٰیثیت حاکم کی ہے اولاد سے سنجیدگی اور تدبر سے کام لیا کریں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحیح معنوں میں قابل احترام اور لائق اطاعت اگر کوئی ہستی ہوسکتی ہے تو وہ والدین ہیں والدین کی اطاعت و فرمانبرداری بھی عبادت میں داخل ہے ہاں اگر والدین کوئی خلاف شرع کام کرنے کا

About