@kruz_kontrol: NO MINIMUMS 🔥ORDER CUSTOM ITEMS TODAY SPORT JERSEYS, JACKETS, EVENT SHIRTS, Greek Paraphernalia Website: KANEWORK. COM Email: [email protected] ALL IDEAS WELCOME!! #ΚΑΨ #AKA #ΔΣΘ #ΖΦΒ #ΣΓΡ #nupe #DeltaSigmaTheta #linejacket #crossingjacket #kanework #conclave #boule

@kruz_kontrol
@kruz_kontrol
Open In TikTok:
Region: US
Tuesday 19 August 2025 14:42:07 GMT
504
33
0
1

Music

Download

Comments

There are no more comments for this video.
To see more videos from user @kruz_kontrol, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

تیرا فراق، اے جانِ جاں، میری ہستی کو نوچتا رہتا ہے۔ تُو جو کبھی دل کی سلطنت کا شہزادہ تھا، اب محض یادوں کے کوفہ میں مقیم ہے۔ تیرے بچھڑنے کے بعد لمحے صدیوں کی طرح بھاری ہو گئے ہیں اور ہر ساعت ایک اذیت کا نوحہ سناتی ہے۔ رات کی تنہائی میں جب ستارے بھی بجھنے لگتے ہیں، میری آنکھوں کے افق پر تیرا چہرہ اُبھرتا ہے۔ وہ لب جو کبھی میری مسکراہٹ کا سبب تھے، اب میری خاموشی کے زہر بن گئے ہیں۔ تری آواز کی بازگشت اب بھی میرے کانوں میں گونجتی ہے، مگر افسوس کہ یہ محض سراب ہے، حقیقت کا لمس نہیں۔ میں نے تجھے چاہت کے سب سے پاکیزہ زاویوں سے چاہا تھا، لیکن قسمت نے ہماری داستان کو ادھورا چھوڑ دیا۔ اب میرا دل گویا اک ویران کربلا ہے، جہاں ہر دھڑکن تیرے نام پر قربان ہو جاتی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ وقت ہر زخم کا مداوا ہے، مگر انہیں کیا معلوم کہ جدائی کا زخم وقت کے ساتھ بھرنے کے بجائے اور گہرا ہوتا ہے۔ یہ دل اب کسی مرہم سے نہیں جُڑ سکتا، کیونکہ اس کے ٹکڑوں میں صرف تیرا نام لکھا ہے۔ تو اگر لوٹ بھی آئے، تو جانِ من، شاید میں وہ نہ رہوں جو تیری چاہت میں جیتا تھا۔ میں اب محض اک سایہ ہوں، اپنی ہی خواہشوں کی خاک میں دفن۔ ازقلم میر ✍️🙂
تیرا فراق، اے جانِ جاں، میری ہستی کو نوچتا رہتا ہے۔ تُو جو کبھی دل کی سلطنت کا شہزادہ تھا، اب محض یادوں کے کوفہ میں مقیم ہے۔ تیرے بچھڑنے کے بعد لمحے صدیوں کی طرح بھاری ہو گئے ہیں اور ہر ساعت ایک اذیت کا نوحہ سناتی ہے۔ رات کی تنہائی میں جب ستارے بھی بجھنے لگتے ہیں، میری آنکھوں کے افق پر تیرا چہرہ اُبھرتا ہے۔ وہ لب جو کبھی میری مسکراہٹ کا سبب تھے، اب میری خاموشی کے زہر بن گئے ہیں۔ تری آواز کی بازگشت اب بھی میرے کانوں میں گونجتی ہے، مگر افسوس کہ یہ محض سراب ہے، حقیقت کا لمس نہیں۔ میں نے تجھے چاہت کے سب سے پاکیزہ زاویوں سے چاہا تھا، لیکن قسمت نے ہماری داستان کو ادھورا چھوڑ دیا۔ اب میرا دل گویا اک ویران کربلا ہے، جہاں ہر دھڑکن تیرے نام پر قربان ہو جاتی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ وقت ہر زخم کا مداوا ہے، مگر انہیں کیا معلوم کہ جدائی کا زخم وقت کے ساتھ بھرنے کے بجائے اور گہرا ہوتا ہے۔ یہ دل اب کسی مرہم سے نہیں جُڑ سکتا، کیونکہ اس کے ٹکڑوں میں صرف تیرا نام لکھا ہے۔ تو اگر لوٹ بھی آئے، تو جانِ من، شاید میں وہ نہ رہوں جو تیری چاہت میں جیتا تھا۔ میں اب محض اک سایہ ہوں، اپنی ہی خواہشوں کی خاک میں دفن۔ ازقلم میر ✍️🙂

About