@kimlucam: tomatoma

Kim alucam
Kim alucam
Open In TikTok:
Region: PH
Tuesday 30 September 2025 00:21:15 GMT
62743
12725
196
1051

Music

Download

Comments

jeraldlozada23
Jerald Dela cruz :
hi idol
2025-09-30 00:22:52
1
jhonas561
keyence seiki :
Woi par...🙈🥰kumpleto naman cguro tulog 🙈
2025-09-30 09:04:51
0
madupowerbyking
King Pakar Saraf :
kk
2025-10-01 15:22:23
0
user1402886166097
lucas :
🥰
2025-10-01 14:12:23
0
mrs.snow._00
Mr.snow.0_0 :
kim alucam, good afternoon ✨
2025-09-30 04:57:23
1
jclacson233
jc lacson :
totoo ba yan
2025-09-30 21:21:08
0
jonjerome29
@jonbon29 :
NICE DANCE IDOL . . .
2025-09-30 02:53:57
2
james.mfl
Keen Namm :
Cuteeeee mo talaga kim❤️❤️❤️ganda pa❤
2025-09-30 02:30:45
0
gane2601
gane2601 :
Lovely 😍
2025-10-01 11:38:02
0
itsurmay
xo :
galing
2025-10-01 13:14:56
0
foodie3435
阔步[福]钱行 :
Very talented in dancing
2025-09-30 14:23:03
1
rhozsantos202530
Rhoz Santos :
napakaganda ng mukha nito🥰🥰🥰
2025-09-30 22:33:32
1
angelh.gb
Angelh GB🫰👑⚡ :
so cute 😍😘
2025-10-01 02:42:17
0
dywlc9kqaue3
ⲘᏒ.Ꮢคj.ᵝᏂคΐ ࿐ :
you looking so beautiful
2025-10-01 04:03:11
0
khunzumizhun
🫰🫰 PAP PAP GUARD 🫰🫰 :
idol ko talaga to 🔥🔥🔥
2025-09-30 14:57:03
0
spark0428
SpArK 🐣🧀⛅🌸🐥🌙☀️☘️ :
Kim ♥
2025-09-30 08:30:34
0
jeddahblogger
efren failagao :
Oh my gosh 🔥🔥🔥
2025-09-30 08:42:32
0
vijairampaul
Vijai Rampaul :
2025-10-01 03:00:03
0
warden_057
Sw1sh_911 :
Damn😩🔥
2025-09-30 12:00:15
0
deylan.tk
Deylan Stronghard :
🥰🥰🥰🥰
2025-09-30 14:02:53
0
kevs3163
kevs :
🥰🥰🥰ganda mo nmn
2025-09-30 01:42:22
0
chrysleribarra
Chrysler Ibarra :
iba ka talaga miss Kim😍
2025-09-30 04:45:35
0
user80686185800637
user80686185800637 :
gwapaha ate oi
2025-09-30 12:11:39
0
oisibossbotakz
🧀B🐝 :
ey ❤️‍🔥❤️‍🔥❤️‍🔥
2025-09-30 13:28:24
0
rubencabrera2291
Yummy Tea :
good morning ♥️♥️🥰
2025-09-30 02:09:18
1
To see more videos from user @kimlucam, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

شرک کے بعد کبیرہ گناہ، والدین کی نافرمانی!! السلام علیکم۔۔۔ دوستو!۔۔۔ کائنات میں افضل اور اشرف مخلوق انسان ہے انسان کو یہ عظمت وشرف عقل کی وجہ سے ملا اسی کی پرورش کی گونا گوں ذمہ داری عائد کی گئیں عام حیوانات کے مقابلے میں انسان کی ایک خصوصیت یہ ہے کے وہ مدنی الطبع واقع ہوا ہے. مدنیت کے استقرار اور اُس کے لزوم ہی کیلئے باہمی انس ومحبت کا جذبہ ودیعت کیا گیا ہے یہ انس ومحبت کا جذبہ فطری طور پر بدرجہ اتم والدین کو عطاء کیا گیا ہے اولاد کیلئے والدین دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہیں والدین کی جس قدر عزت وتوقیر کی جائے گی اسی قدر اولاد سعادت سے سرفراز ہوگی شریعت میں والدین کے ساتھ حُسن سلوک کا حکم دیا گیا ہے اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے۔۔۔ ترجمہ: اور تیرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا ہے تم اس کے سوا اور کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا۔ اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان کے آگے اف تک نہ کہنا، نہ انہیں ڈانٹ ڈپٹ کرنا بلکہ ان کے ساتھ ادب و احترام سے بات کرنا۔  (سورہ اسراء آیت ٢٣)۔۔۔ مذکورہ آیت کریمہ میں اللہ تعالٰی نے جہاں اپنی عبادت کا حکم دیا اسی کے ساتھ یہ بھی ذکر فرمایا کے والدین کے ساتھ حُسن سلوک کرو اور اُن کو اُف تک بھی نہ کہو، والدین کی عزت و احترام دینی ودنیاوی بہتری کا سبب ہوتی ہے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کے سروں پر والدین کا سایہ ہے اور سعادت مند ہے وہ اولاد جو ہر حال میں اپنے والدین کے ساتھ حُسن سلوک رکھتی ہے اور اُن کا احترام کرتی ہے۔۔۔ بات دراصل یہ ہے کے والدین اللہ کی دو بڑی صفات سے متصف ہیں۔۔۔ 👈١۔ اللہ خالق حقیقی ہے۔۔۔ 👈٢۔ تو والدین خالق مجازی۔۔۔ اللہ تعالٰی حقیقی رب ہے تو والدین مجازی رب ہیں۔۔۔ توحید وعبادت کے بعد اطاعت وخدمت والدین واجب ہے۔۔۔ اس کی وجہ یہ ہے کے انسان کے وجود میں آنے کا سبب تو اللہ تعالٰی کی حقیقی ذات ہے کہ اس نے اس کو پیدا کیا اور ظاہری سبب والدین ہیں پس اللہ تعالٰی عبادت کے لائق ہوا اور اس کے بعد والدین احسان وشکر اور فرمانبرداری کے مستحق ہوئے اسی بات سے یہ بات بھی واضح ہوگئی کے شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ والدین کی نافرمانی ہے۔۔۔ 👈👈حدیث مبارک کا مفہوم ہے۔۔۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔۔۔ ترجمہ: عبدالرحمن بن ابی بکرہ ابی بکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تم کو سب سے بڑے گناہ نہ بتلا دوں، لوگوں نے عرض کیا، کیوں نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا، اللہ کا شریک ٹھہرانا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔ (رواہ البخاری)۔۔۔ 👈👈اسی طرح ایک اور جگہ ارشاد ہوا۔۔۔ جو شخص اپنے والدین کی طرف ایک نظر محبت سے دیکھتا ہے تو اُس کو حج مقبول کا ثواب ملتا ہے صحابہ نے عرض کیا اگر دن میں سو مرتبہ دیکھئے؟؟؟۔۔۔  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں اللہ بزرگ وبرتر ہے اور پاک تر ہے (رواہ بیہقی)۔۔۔ یہ بات اظہر من الشمس ہے کے اللہ تعالٰی کی خلقت میں سے کسی کا احسان اس قدر نہیں جس قدر والدین کا احسان اولاد پر ہوتا ہے پھر اولاد کو والدین کا اتنا شکر کرنا چاہئے اور اس قدر اطاعت وفرمانبرداری بجالانی چاہئے کے ساری خلقت میں سے کسی کی نہیں کرنی چاہئے۔۔۔  اولاد والدین کے جسم کا ایک ٹکڑا ہوتے ہیں۔۔۔ اسی لحاظ سے والدین اولاد کے ساتھ ازحد محبت وشفقت کرتے ہیں اپنی زندگی اولاد پر چھڑکتے ہیں ہر طرح کی نیکی اور بھلائی اولاد کو پہنچاتے ہیں تمام عمر ان کے لئے کماتے ہیں اور آخر ساری کمائی اور جائیداد خوشی سے ان کیلئے چھوڑ کر ماجاتے ہیں پس اللہ تعالٰی کے ارشاد ک مطابق نیکی کا بدلہ بجز نیکی کیا ہوسکتا ہے۔۔۔ هَلْ جَزَاۗءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے؟ (سورہ رحمٰن آیت ٦٠)۔۔۔ سوچیں غور کریں کہ والدین جو نیکی اولاد کے ساتھ کرتے ہیں کیا کوئی اور بھی ایسی نیکی کرتا ہے؟؟؟۔۔۔  ہرگز نہیں تو پھر اولاد کو بھی والدین کے ساتھ بےمثال نیکی، خیرخواہی، محبت، احسان اور فرمانبرداری کرنا ضروری ہے اپنی جان اولاد اور مال ماں باپ پر قردینا چاہئے اگر اولاد والدین کی خدمت وفرمابرداری نہ کرے گی تو اللہ تعالٰی کی نافرمانی اور گنہگار ہوکر مرے گی۔۔۔ والدین کو بھی چاہئے کے وہ اولاد بھی اولاد کو ایسی باتیں کرنے کو نہ کہیں جو ان کے بس اور اختیار اور احکام شریعت کے خلاف ہوں۔۔۔ والدین آخر بڑے ہیں اور ان کی حٰیثیت حاکم کی ہے اولاد سے سنجیدگی اور تدبر سے کام لیا کریں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحیح معنوں میں قابل احترام اور لائق اطاعت اگر کوئی ہستی ہوسکتی ہے تو وہ والدین ہیں والدین کی اطاعت و فرمانبرداری بھی عبادت میں داخل ہے ہاں اگر والدین کوئی خلاف شرع کام کرنے کا
شرک کے بعد کبیرہ گناہ، والدین کی نافرمانی!! السلام علیکم۔۔۔ دوستو!۔۔۔ کائنات میں افضل اور اشرف مخلوق انسان ہے انسان کو یہ عظمت وشرف عقل کی وجہ سے ملا اسی کی پرورش کی گونا گوں ذمہ داری عائد کی گئیں عام حیوانات کے مقابلے میں انسان کی ایک خصوصیت یہ ہے کے وہ مدنی الطبع واقع ہوا ہے. مدنیت کے استقرار اور اُس کے لزوم ہی کیلئے باہمی انس ومحبت کا جذبہ ودیعت کیا گیا ہے یہ انس ومحبت کا جذبہ فطری طور پر بدرجہ اتم والدین کو عطاء کیا گیا ہے اولاد کیلئے والدین دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہیں والدین کی جس قدر عزت وتوقیر کی جائے گی اسی قدر اولاد سعادت سے سرفراز ہوگی شریعت میں والدین کے ساتھ حُسن سلوک کا حکم دیا گیا ہے اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے۔۔۔ ترجمہ: اور تیرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا ہے تم اس کے سوا اور کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا۔ اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان کے آگے اف تک نہ کہنا، نہ انہیں ڈانٹ ڈپٹ کرنا بلکہ ان کے ساتھ ادب و احترام سے بات کرنا۔ (سورہ اسراء آیت ٢٣)۔۔۔ مذکورہ آیت کریمہ میں اللہ تعالٰی نے جہاں اپنی عبادت کا حکم دیا اسی کے ساتھ یہ بھی ذکر فرمایا کے والدین کے ساتھ حُسن سلوک کرو اور اُن کو اُف تک بھی نہ کہو، والدین کی عزت و احترام دینی ودنیاوی بہتری کا سبب ہوتی ہے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کے سروں پر والدین کا سایہ ہے اور سعادت مند ہے وہ اولاد جو ہر حال میں اپنے والدین کے ساتھ حُسن سلوک رکھتی ہے اور اُن کا احترام کرتی ہے۔۔۔ بات دراصل یہ ہے کے والدین اللہ کی دو بڑی صفات سے متصف ہیں۔۔۔ 👈١۔ اللہ خالق حقیقی ہے۔۔۔ 👈٢۔ تو والدین خالق مجازی۔۔۔ اللہ تعالٰی حقیقی رب ہے تو والدین مجازی رب ہیں۔۔۔ توحید وعبادت کے بعد اطاعت وخدمت والدین واجب ہے۔۔۔ اس کی وجہ یہ ہے کے انسان کے وجود میں آنے کا سبب تو اللہ تعالٰی کی حقیقی ذات ہے کہ اس نے اس کو پیدا کیا اور ظاہری سبب والدین ہیں پس اللہ تعالٰی عبادت کے لائق ہوا اور اس کے بعد والدین احسان وشکر اور فرمانبرداری کے مستحق ہوئے اسی بات سے یہ بات بھی واضح ہوگئی کے شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ والدین کی نافرمانی ہے۔۔۔ 👈👈حدیث مبارک کا مفہوم ہے۔۔۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔۔۔ ترجمہ: عبدالرحمن بن ابی بکرہ ابی بکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تم کو سب سے بڑے گناہ نہ بتلا دوں، لوگوں نے عرض کیا، کیوں نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا، اللہ کا شریک ٹھہرانا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔ (رواہ البخاری)۔۔۔ 👈👈اسی طرح ایک اور جگہ ارشاد ہوا۔۔۔ جو شخص اپنے والدین کی طرف ایک نظر محبت سے دیکھتا ہے تو اُس کو حج مقبول کا ثواب ملتا ہے صحابہ نے عرض کیا اگر دن میں سو مرتبہ دیکھئے؟؟؟۔۔۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں اللہ بزرگ وبرتر ہے اور پاک تر ہے (رواہ بیہقی)۔۔۔ یہ بات اظہر من الشمس ہے کے اللہ تعالٰی کی خلقت میں سے کسی کا احسان اس قدر نہیں جس قدر والدین کا احسان اولاد پر ہوتا ہے پھر اولاد کو والدین کا اتنا شکر کرنا چاہئے اور اس قدر اطاعت وفرمانبرداری بجالانی چاہئے کے ساری خلقت میں سے کسی کی نہیں کرنی چاہئے۔۔۔ اولاد والدین کے جسم کا ایک ٹکڑا ہوتے ہیں۔۔۔ اسی لحاظ سے والدین اولاد کے ساتھ ازحد محبت وشفقت کرتے ہیں اپنی زندگی اولاد پر چھڑکتے ہیں ہر طرح کی نیکی اور بھلائی اولاد کو پہنچاتے ہیں تمام عمر ان کے لئے کماتے ہیں اور آخر ساری کمائی اور جائیداد خوشی سے ان کیلئے چھوڑ کر ماجاتے ہیں پس اللہ تعالٰی کے ارشاد ک مطابق نیکی کا بدلہ بجز نیکی کیا ہوسکتا ہے۔۔۔ هَلْ جَزَاۗءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے؟ (سورہ رحمٰن آیت ٦٠)۔۔۔ سوچیں غور کریں کہ والدین جو نیکی اولاد کے ساتھ کرتے ہیں کیا کوئی اور بھی ایسی نیکی کرتا ہے؟؟؟۔۔۔ ہرگز نہیں تو پھر اولاد کو بھی والدین کے ساتھ بےمثال نیکی، خیرخواہی، محبت، احسان اور فرمانبرداری کرنا ضروری ہے اپنی جان اولاد اور مال ماں باپ پر قردینا چاہئے اگر اولاد والدین کی خدمت وفرمابرداری نہ کرے گی تو اللہ تعالٰی کی نافرمانی اور گنہگار ہوکر مرے گی۔۔۔ والدین کو بھی چاہئے کے وہ اولاد بھی اولاد کو ایسی باتیں کرنے کو نہ کہیں جو ان کے بس اور اختیار اور احکام شریعت کے خلاف ہوں۔۔۔ والدین آخر بڑے ہیں اور ان کی حٰیثیت حاکم کی ہے اولاد سے سنجیدگی اور تدبر سے کام لیا کریں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحیح معنوں میں قابل احترام اور لائق اطاعت اگر کوئی ہستی ہوسکتی ہے تو وہ والدین ہیں والدین کی اطاعت و فرمانبرداری بھی عبادت میں داخل ہے ہاں اگر والدین کوئی خلاف شرع کام کرنے کا

About